Monday, April 28, 2025

آپ کے سوالات اور ان کے جوابات(55)

آپ کے سوالات اور ان کے جوابات(55)

جواب از: شیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ
جدہ دعوہ سنٹر، حی السلامہ - سعودی عرب

سوال: اگر ہم سے کوئی کبیرہ گناہ سرزد ہوجائے اور ہم اس گناہ پر نادم اور شرمندہ ہوں اور اللہ تعالیٰ سے معافی بھی مانگ رہے ہوں تو ہمیں کیسے معلوم ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں معاف کردیا؟
جواب:اگر کوئی گناہ سے سچے دل سے توبہ کرلے اور اس کے بعد وہ دوبارہ اس گناہ کی طرف نہ پلٹے بلکہ اچھائی والا کام کرتا رہے تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اس نے سچے دل سے توبہ کی ہے اور ایسے لوگوں کی توبہ اللہ قبول کرتا ہے۔ اور یہ معاملہ ہر ایک عبادت اور ہر نیک کام سے متعلق ہے کہ اللہ اور اس کے رسول نے جو کام جس طرح کرنے کے لیے حکم دیا ہے اگر اس طرح وہ کام انجام دیتے ہیں تو اس کے بعد ہم اللہ رب العالمین سے اس کی قبولیت کی امید رکھتے ہیں جیسے حج یا عمرہ کا معاملہ ہے۔ اگر ہم سنت کے مطابق یہ عمل انجام دیتے ہیں تو اللہ سے یقینا اس کی قبولیت کے لیے امید لگاتے ہیں لیکن اگر ہمارے اس عمل میں کھوٹ ہو مثلا حرام مال سے عمرہ یا حج کریں یا سنت کے خلاف حج و عمرہ کریں تو ظاہر سی بات ہے اس کی قبولیت میں رکاوٹ ہے۔
سوال: امام کا سترہ مقتدی کے لئے کفایت کرتا ہے تو کیا امام کے نیت باندھنے کے بعد نمازیوں کے سامنے سے پانی پینے کی غرض سے یا جگہ تبدیل کرنے کے لئے یا بچوں کو پکڑنے کے لئے گذرسکتے ہیں اور کیا اسی طرح چار سال یا چھ سال کا بچہ خاتون اپنے ساتھ خواتین کی صف میں کھڑا رکھ سکتی ہے یا اس بچے کو اپنے والد کے ساتھ نماز میں رہنا چاہئے؟
جواب:جب امام نماز پڑھا رہا ہو تو امام کے پیچھے مصلیوں کے درمیان سے بوقت ضرورت گزرنے میں حرج نہیں ہے جیسے کسی کو دوبارہ وضو کرنا ہو یا اور کوئی غرض ہو۔
جہاں تک چھوٹے بچوں کا مسجد لانے کا مسئلہ ہے تو اس میں اصل یہ ہے کہ لڑکا مردوں کی ساتھ ہو اور لڑکی خواتین کے ساتھ ہو لیکن اگر سن شعور کو بچہ نہ پہنچا ہو تو لڑکا اپنی ماں کے ساتھ کھڑا ہوسکتا ہے لیکن یہ عذر کے تحت ہو۔ اصل یہی ہے کہ لڑکے کو مردوں کی طرف رکھا جائے اور لڑکی ہو تو خواتین کی جانب ہو۔
سوال:مجھے آپ سے معلوم کرنا ہے کہ جب ہم رمضان میں قرآن شروع کرتے ہیں اور پھر حیض آجائے تب ہم اسی قرآن کو موبائل سے آگے جاری رکھ سکتے ہیں، کیا وہ شمار ہوگا جبکہ آپ اس بارے میں بتاچکے ہیں کہ دستانہ وغیرہ کے ذریعہ مصحف پکڑ سکتے ہیں لیکن ہم موبائل کے ذریعہ پڑھنا چاہتے ہیں؟
جواب: اگر آپ پاکی کی حالت میں مصحف سے تلاوت کر رہے تھے اور ماہواری آنے پر موبائل سے تلاوت کرنا چاہتے ہیں تو جو کچھ مصحف سے آپ نے پہلے تلاوت کی ہے، اسے شمار کرکے آگے کی تلاوت موبائل سے بھی کرسکتے ہیں، اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تلاوت خواہ زبانی کریں یا مصحف سے کریں یا موبائل سے کریں، سب شمار کی جائیں گی اور سب کا اعتبار ہوگا۔
سوال: اگر کوئی غلطی سے اذان کے وقت کچھ کھاپی لے تو کیا حکم ہے، اسے معلوم نہیں تھا کہ اذان ہورہی ہے؟
جواب:سوال سے بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ فجر کی اذان ہے لہذا اس سے متعلق شرعی مسئلہ یہ ہے کہ اگر کوئی اذان فجر سے پہلے سحری کھانا شروع کیا یہاں تک کہ اذان ہونے لگے تو وہ اپنی ضرورت پوری کر لے یعنی اذان ہونے کی باوجود بھی وہ اپنا کھانا جاری رکھ سکتا ہے اور فورا اپنی ضرورت پوری کرکے سحری سے فارغ ہوجائے تاہم سحری کا معمول یہ ہو کہ اذان فجر سے پہلے پہلے سحری کھاکر فارغ ہوجایا کرے۔ اذان ہوتے وقت سحری کھانے کی ابتدا کرنا جائز نہیں ہے البتہ کسی نے انجانے میں اذان کے وقت سحری کھالی ہے، اسے اذان کا علم نہیں تھا تو اس کے روزہ میں کوئی حرج نہیں ہے، حرج اس وقت ہے جب کوئی جان بوجھ کر ایسا عمل کرے۔
سوال: ایک خاتون کو چار ہفتوں سے بلیڈنگ ہو رہی ہے، Clots آرہے ہیں لیکن حیض نہیں ہے۔ ڈاکٹر نے کہا ہے Menopouse ہے، کیا وہ روزہ نماز کرسکتی ہے؟
جواب:اگر یہ کنفرم ہے جیساکہ ڈاکٹر نے بھی کہا ہے کہ آنے والا خون حیض نہیں ہے یعنی اس خون میں حیض کے صفات نہیں ہیں تو ایسی صورت میں وہ عورت نماز بھی پڑھے گی اور روزہ بھی رکھے گی کیونکہ جب حیض نہیں ہے تو آنے والا خون بیماری(استحاضہ) کا خون مانا جائے گا اور اس میں نماز و روزہ جاری رکھنا ہے۔
سوال: کوئی مرد خواہش کے طور پر چاندی کے چین، دو چار انگوٹھیاں اور براسلیٹ وغیرہ پہن سکتا ہے، کیا یہ مبالغہ ہے؟
جواب:کوئی مرد اپنی خواہش کے طور پر گلے کا چین یا ہاتھ میں براسلیٹ کے طور پر چاندی استعمال نہیں کرے گا کیونکہ یہ عورتوں کی صفت ہے۔ اسلام میں مردوں کو عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے اور عورتوں کو مردوں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ نیز ایک ساتھ دو چار انگوٹھی استعمال کرنا بھی فضول اور لایعنی ہے اور مبالغہ و اسراف بھی ہے۔
سوال: میں نذر و نیاز نہیں کرتی مگر رشتے داروں کی طرف سے ایسے کھانے آتے رہتے ہیں جیسے کبھی محرم میں، کبھی بارہ ربیع الاول کو، کبھی کونڈے پر اور کبھی عام ختم دلاتے وقت، اس قسم کے کھانے جو گھر آتے ہیں کیا اسے کھاسکتے ہیں، قرآن میں ہے کہ جو الله کے نام کے علاوہ ہو وہ کھانا جائز نہیں تو ایسے کھانے کا کیا حکم ہے؟
جواب:آپ کے رشتہ دار آپ کو اس لئے محرم ، ربیع الاول اور رجب وغیرہ کے مواقع پر بدعتی کھانے بھیجتے ہیں کیونکہ آپ نے ان کے لئے اس معاملہ میں اپنا دعوتی فریضہ انجام نہیں دیا۔ اگر آپ اس معاملہ میں اپنے رشتہ داروں کے لئے صحیح سے دعوتی فریضہ انجام دیں تو دو میں سے ایک ہوسکتا ہے، یا تو وہ آپ کی بات مان کر بدعت کرنے سے رک جائیں یا وہ آپ کے گھر بدعتی کھانا نہ بھیجیں۔
بہرکیف! اپنے رشتوں داروں کو کم از کم یہ تو ضرور بتائیں کہ ہم بدعت نہیں کرتے اور بدعتی کھانے سے بھی دور رہتے ہیں۔ بدعتی کھانا کھانا گویا بدعت پر تعاون کرنا ہے اور آپ کو پہلے سے معلوم ہے کہ غیراللہ کی نیاز جائز نہیں ہے پھر ایسا کھانا کھانا کیسے جائز ہوگا؟
سوال: ہمارے گھر صفائی کرنے والی ایک خاتون آتی ہیں، ڈاکٹر نے اس کو آنکھ کا آپریشن کروانے کو کہا ہے۔ اس کا بیٹا نائی کی دکان پر نوکری کرتا ہے اور شوہر ایک فیکٹری میں ملازم ہے، کیا ہم اس کو زکاۃ دے سکتے ہیں آپریشن کے لئے؟
جواب:آپ اس کے خرچے کا اندازہ لگائیں کہ آپریشن میں کتنا پیسہ خرچ آرہا ہے اور اس کے بیٹے اور شوہر کی آمدنی کتنی ہے، کیا یہ لوگ اپنے کام کاج کی کمائی سے آپریشن کرا سکتے ہیں یا نہیں کرا سکتے ہیں؟
اگر اپنے خرچ سے آپریشن کرا سکتے ہیں تو زکوۃ نہیں دے سکتے لیکن اگر آپریشن کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے تو پھر ضرورت بھر آپریشن کے لئے اسے زکوۃ دے سکتے ہیں۔
سوال: ایک خاتون عمرہ پہ جارہی ہے اور وہ سر کے جوئیں سے بہت پریشان ہے، کافی علاج کراچکی ہے۔ احرام کی حالت میں جوئیں مار نہیں سکتے لیکن اگر کنگھی سے نکالے تو اس کے بال بہت ٹوٹتے ہیں، ہوٹل دور ہے اور رش کی وجہ سے لمبا وقت لگے گا، ایسے میں احرام میں جوئیں نکال سکتے ہیں؟
جواب: احرام کی حالت میں جوئیں مار سکتے ہیں کہ نہیں مار سکتے، یہ ایک اختلافی مسئلہ ہے۔ اس بارے میں شیخ ابن باز رحمہ اللہ یہ کہتے ہیں کہ حالت احرام میں اذیت دینے والے حیوانات کو مار سکتے ہیں جیسے مکھی و مچھر اور اس جیسے۔
دوسری بات یہ ہے کہ حالت احرام میں کنگھی کرنا منع نہیں ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ کو احرام کی حالت میں کنگھی کرنے کا حکم دیا تھا تاہم کنگھی کرنے سے بال ٹوٹنے کا خطرہ ہو تو ایسی صورت میں احرام کی حالت میں کنگھی نہیں کی جائے گی۔
سوال میں جو صورتحال ذکر کی گئی ہے کہ خاتون کو سر میں جوئیں کی شکایت ہے جس سے وہ تکلیف محسوس کرتی ہے تو ایسی صورت میں وہ کوشش یہ کرے کہ بلا تاخیر عمرہ ادا کرلے اور عمرے کی ادائیگی میں محض چند گھنٹے لگتے ہیں پھر اس کے بعد بالوں کو کنگھا کرے لیکن اگر عمرہ کے دوران یا احرام کی حالت میں جوئیں مارنے یا کنگھا کرنے کے لیے مجبور ہو جائے تو وہ جوئیں کو مار بھی سکتی ہے اور اس کے لئے کنگھی بھی کر سکتی ہے اور اس عالم میں بال ٹوٹے تو حرج نہیں ہے کیونکہ یہ مجبوری کا عمل ہے تاہم کوشش یہ ہو کہ آرام سے کنگھی کی جائے تاکہ بال نہ ٹوٹے یا کم سے کم ٹوٹے۔
سوال: میں اور میرے شوہر اپنے بیٹے کے پاس کینیڈا آئے ہوئے ہیں۔ بیٹا اور اس کی فیملی یہاں کے شہری ہیں۔ وہ تو اپنا فطرانہ یہیں کے حساب سے یہاں ہی نکالیں گے، کیا ہم دونوں اپنا فطرانہ پاکستان کے حساب سے پاکستان میں نکالیں گے یا جہاں فی الوقت ہم رہ رہے ہیں، وہاں کے حساب سے نکالنا ہے جبکہ ہمارا ذریعہ آمدنی پاکستان میں ہے اور ہم کچھ ماہ بعد واپس پاکستان جائیں گے؟
جواب:فطرہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے یکساں مقدار میں ہے اور وہ اناج کی صورت میں ہر فرد کی طرف سے ایک صاع ادا کرنا ہے خواہ کوئی دنیا کے کسی حصے میں بھی رہتا ہو۔ ایک صاع تقریباً ڈھائی کلو کو کہتے ہیں یعنی ہر ملک والا ایک شخص کی طرف سے ڈھائی کلو اناج فطرہ میں نکالے گا۔ دوسری بات یہ ہے کہ اس وقت آپ جہاں ہیں وہاں پر فطرانہ دیں، یہ بہتر ہے تاہم اپنے ملک کے ضرورت مند کو اپنا فطرانہ دینا چاہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
سوال: کرایہ کی مسجد میں تحية المسجد نہیں ہے لیکن اگر کوئی نفل نماز پڑھنا چاہے تو کیا اسے بھی منع کرنا ہے؟
جواب:کسی گھر میں نماز کے لئے جگہ مخصوص کر لی جاتی ہے اسے مصلی کہتے ہیں اور اس مصلی میں تحیۃ المسجد تو نہیں ہے لیکن نفلی نمازیں جس قدر چاہیں پڑھ سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ جیسے ہم اپنے گھر میں سنن و نوافل کثرت کے ساتھ ادا کر سکتے ہیں اسی طرح مصلی میں بھی ادا کرسکتے ہیں تاہم مکروہ اوقات میں نوافل نہیں ادا کرنا چاہئے۔
سوال: احناف کا ایک فتوی ہے، کیا یہ صحیح ہے؟((کیا وضو میں کلی کرنے کے بعد تھوک کے ساتھ کچھ قطرے پانی کے حلق میں چلے جائیں تو روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟جواب: اگر روزے دار کو روزے سے ہونا یاد تھا اور وضو کے دوران غلطی سے پانی کے قطرے اس کے حلق سے نیچے اتر گئے تو اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہ ہوگا، فقط اللہ اعلم، فتوی نمبر: 144509100861، دار الافتاء جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن))
جواب:یہ غلط فتوی ہے کیونکہ بغیر اختیار کے غلطی سے حلق سے پانی اتر جانے پر روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔ اس صورت میں روزہ اپنی جگہ درست مانا جائے گا جیسے بھول کر کھاپی لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔
سوال: اگر کسی عورت کو عمرہ پہ جانے کے بعد حرم میں نماز پڑھنے میں دشواری آرہی ہو یعنی اس کو بار بار پیشاب آنے کی وجہ سے وہ حرم میں نماز نہیں پڑھ پا رہی ہے تو کیا وہ اپنے کمرے میں نماز پڑھ سکتی ہے، اس میں عورت اور مرد کا کیا مسئلہ ہے؟
جواب:عمرہ پر جانے والی عورت کے لیے حرم شریف میں پنج وقتہ نماز پڑھنا ضروری نہیں ہے کیونکہ عورت پر فرض نماز کے لئے نہ مسجد جانا ضروری ہے اور نہ ہی جماعت سے نماز پڑھنا ضروری ہے۔ جو عورت عمرہ کرنے گئی ہے اس نے اگر اپنا عمرہ کر لیا اس کا معاملہ ختم ہو گیا، اب اگر اس کے لئے حرم جانا آسان ہو تو حرم میں نماز پڑھے، نہیں تو جہاں پر موجود ہے وہیں پر اپنے کمرے میں نماز پڑھ سکتی ہے۔
مردوں کا معاملہ یہ ہے کہ اسے مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا ضروری ہے بشرطیکہ وہ حالت اقامت میں ہو یعنی وہ مقیم ہو لیکن اگر وہ مسافر کے حکم میں ہو تو اس کے لئے مسجد اور جماعت کی پابندی ضروری نہیں ہے۔
سوال: رمضان کی طاق راتوں میں بھی کبھی عورت کو حیض آجاتا ہے ایسے میں عورت حالت حیض میں مسجد جاکر وہاں ذکر واذکار کرنا پسند کرتی ہے تو کیا حائضہ عورت مسجد جاسکتی ہے، نمازیوں سے الگ ہوکر سب سے علاحدہ والی جگہ میں ذکر کرنا چاہتی ہے؟
جواب:حیض کی حالت میں عورت کے لئے مسجد میں ٹھہرنا جائز نہیں ہے اس لیے حیض کے دنوں میں عورت مسجد جا کر ذکر و اذکار نہیں کر سکتی ہے۔ ناپاکی کی حالت میں وہ اپنے گھر میں رہتے ہوئے ذکر کرے۔
سوال: ایک عورت کو پچھلے ماہ بیس تاریخ کو حیض آیا اور ستائیس کو اس نے غسل کر لیا۔ اب اس کو ان دنوں خون کے ایک یا دو قطرے نکل رہے ہیں یعنی سات تاریخ کو اور آٹھ کو بھی۔ سوال یہ ہے کہ اب وہ روزہ جاری رکھ سکتی ہے کیونکہ وہ روزہ نہیں توڑ رہی ہے۔ اس کو حیض میں تو شمار نہیں کریں گے، کہیں یہ حیض تو نہیں، کیا اس طرح قطرے نکلنے پر اس کو روزہ توڑ دینا چاہیے پھر بعد میں روزے کی قضا دینا ہوگی؟
جواب:سوال میں اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ ستائیس تاریخ کو اس نے جب غسل کیا تھا تو کیا اسے پاکی حاصل ہوگئی تھی اور امید تو یہی ہے کہ پاکی حاصل ہو گئی ہوگی تب ہی اس نے غسل کیا ہوگا لہذا حیض سے پاکی حاصل ہونے کے بعد اگر کچھ قطرے بعد کے دنوں میں آئیں تو اس کو کچھ بھی شمار نہیں کرنا ہے، اس میں روزہ بھی رکھنا ہے اور نماز کی بھی پابندی کرنی ہے۔ اسے اپنا روزہ نہیں چھوڑنا چاہئے، وہ اپنا روزہ رکھتے رہیں۔
سوال: ایک مکان میں دو حافظ کو مقرر کیا گیا ہے، ایک حافظ صاحب دس رکعت پڑھاتے ہیں اور دوسرے دس پڑھاتے ہیں۔ وتر امام ابوحنیفہ کے طریقہ سے پڑھاتے ہیں یعنی دورکعت کے بعد قعدہ میں تشھد کے لئے بیٹھتے ہیں پھر تیسری رکعت میں سورہ پڑھنے کے بعد رفع الیدین کر کے دعائے قنوت پڑھاتے ہیں۔ کیا میں ان کے پیچھے باجماعت وتر پڑھ سکتی ہوں، میں روزانہ صرف تراویح پڑھ کر اپنے گھر آجاتی ہوں اور وتر کو تہجد کے بعد پڑھتی ہوں۔ سوال یہ ہے کہ اس امام کے پیچھے وتر پڑھنا چاہیے یا نہیں کیونکہ جماعت کی نماز کا ثواب زیادہ ہوتا ہے تو میرا روز کا جو معمول ہے یہ درست ہے یا نہیں برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں؟
جواب: جس مسجد میں آپ نماز پڑھ رہے ہیں وہ حنفی کی مسجد ہے اور حنفیوں کی طرح بیس رکعت تراویح اور وتر پڑھائی جا رہی ہے۔ جتنی دیر میں اہل حدیث آٹھ رکعت پڑھتے ہیں، اتنی دیر میں یہ لوگ تیز رفتاری کے ساتھ بیس رکعت پڑھ لیتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جلدی جلدی نماز پڑھنے سے منع کیا ہے اور ویسے بھی تراویح جسے قیام اللیل کہتے ہیں، یہ اطمینان و سکون سے پڑھنے والی نماز ہے۔ نیز وہاں پر وتر بھی سنت کے خلاف پڑھائی جاتی ہے ایسے میں اکیلے نماز پڑھ لینا بہتر ہے۔ اگر نماز میں کچھ سکون ہو تو وہاں پر تراویح پڑھ سکتے ہیں، وتر چھوڑ دیا کریں اور اگر نماز میں سکون نہ ہو تو اکیلے سکون سے تراویح پڑھیں یہ آپ کے حق میں زیادہ بہتر ہے۔ جہاں تک جماعت کے ساتھ زیادہ ثواب کا مسئلہ ہے تو عورتوں کی نماز مسجد کی جماعت سے بہتر گھر کی نماز ہے۔
سوال: ٹسکٹ میسیج میں سلام کرتے وقت 'aslkm' 'wrb' شارٹ کٹ لکھ سکتے ہیں اور ایسا کرنا جائز ہے؟
جواب:سلام ہمیشہ مکمل لکھا جائے گا، اسے شارٹ کٹ میں جیسے آپ نے لکھ کر بتایا ہے ویسے نہیں لکھا جائے گا، ہمیشہ سلام مکمل لکھا جائے گا۔
سوال:ایک خاتون کے پاس پیسے ہیں مگر وہ پیسے ان کے بھائی کے پاس ہیں اور وہ اپنے کام میں استعمال کرتے ہیں تو کیا اس کی زکوۃ دینی ہوگی؟
جواب:جو پیسہ عورت کی ملکیت ہے یعنی اس کا اپنا ذاتی پیسہ ہے اگرچہ اس نے اپنے بھائی کے پاس رکھی ہو لیکن اگر وہ نصاب کے برابر ہے اور اس پر ایک سال ہوگیا ہے تو اس پیسے کی زکوۃ دینی ہوگی یعنی جب جب پیسے پر سال مکمل ہوگا اس کی زکوۃ دینی ہوگی بشرطیکہ وہ نصاب کے برابر ہو۔
سوال:تراویح پڑھتے وقت کوئی ہمارے سامنے سے گزرتا ہے تو ہمیں روکنا چاہئے یا امام کا سترہ ہمارے لئے کافی ہے۔ کل تراویح میں ایک بہن بولی کہ امام کا سترہ سب کے لئے ہے مگر صرف حرم شریف میں ، دوسری مسجدوں میں نہیں اس لئے کوئی ہمارے سامنے سے گزرے تو اسے روکنا ضروری ہے، کیا یہ صحیح ہے؟
جواب:امام کا سترہ مقتدیوں کے لیے کافی ہوتا ہے لہذا بوقت ضرورت امام کے پیچھے مقتدیوں کے سامنے سے گزرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور یہ مسئلہ مسجد حرام اور دنیا کی تمام مسجدوں کے لیے ہے۔ جس بہن نے آپ سے کہا ہے کہ یہ مسئلہ مسجد حرام کے لئے خاص ہے اس کو اس بارے میں شرعی مسئلہ پتہ نہیں ہے۔
اس لئے جب کوئی وتر نہ پڑھنا چاہے یا چند رکعت تراویح پڑھ کر جانا چاہے یا اور کسی غرض سے مقتدیوں کے سامنے سے گزرنا چاہے تو گزر سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ صحیح بخاری میں ہے، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دیوار وغیرہ (آڑ) نہ تھی۔ میں صف کے ایک حصے کے آگے سے گزر کر اترا۔ گدھی چرنے کے لیے چھوڑ دی اور خود صف میں شامل ہو گیا۔ کسی نے مجھ پر اعتراض نہیں کیا (صحیح بخاری:861)۔ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ امام کے پیچھے مقتدیوں کی صف سے گزر سکتے ہیں۔
سوال:ایک ٹرسٹ ہے جو ہاسپیٹل میں مریض کے رشتہ داروں کو سحری اور افطار کرواتا ہے، وہ ٹرسٹ زکوۃ قبول کرتا ہے تو کیا اس کو زکوۃ کے پیسے دے سکتے ہیں؟
جواب:سحری اور افطاری کرانے کے لیے کسی ٹرسٹ کو زکوۃ کا پیسہ نہیں دیا جائے گا خواہ سحری و افطاری مریض یا اس کے رشتہ داروں کو کھلایا جائے۔ زکوۃ کے علاوہ دوسرے مد سے پیسہ دے سکتے ہیں جیسے صدقہ و خیرات کے طور پر۔
سوال: ایک ماں کہہ رہی ہے کہ اپنے بیٹے سے لڑائی کے دوران میں نے اس کی کمائی اپنے اوپر حرام کرلی ہے، اب مجھے عمرہ پر جانا ہے اور وہ مجھ سے معافی مانگ رہا ہے اور خرچہ بھی دے رہا ہے لہذا اس کو معاف تو کردیا ہے لیکن اس کی کمائی کو اپنے لئے حرام کیا ہوا ہے۔ اب کیا اس سے پیسے قبول کرسکتی ہوں اور اس کا کیا کفارہ ہوگا؟
جواب:کسی کی حلال کمائی کسی کے کہنے سے حرام نہیں ہو جاتی ہے لہذا جس ماں نے اپنے بیٹے کے لئے ایسا کہا ہے اس کا یہ کہنا بھی غلط ہے اور ایسا کہنے سے حلال پیسہ اس کے اوپر حرام نہیں ہوگا۔ حلال پیسہ حلال ہی رہے گا مگر اس نے اپنی زبان سے جو غلط بات نکالی ہے اس کے لیے اللہ رب العالمین سے توبہ کرے اور آئندہ اس طرح کی باتوں سے پرہیز کرے۔ اور کوئی اس میں کفارہ نہیں دینا ہے۔
سوال: جو مسجد نہ ہو بلکہ مصلی ہو کیا حائضہ ایسے مصلی میں بیٹھ کر قرآن کی تفسیر یا ہفتہ واری درس دے سکتی ہے؟
جواب:جو مسجد نہ ہو بلکہ مصلی ہو اس میں حائضہ عورت بیٹھ سکتی ہے، وہاں پر درس دے سکتی ہے یا درس سن بھی سکتی ہے اس میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔
سوال: مجھے ایک سوال و جواب ملا ہے، سوال یہ ہے کہ جنت میں مومنوں کے سینوں میں قرآن میں سے کتنا حصہ باقی رہے گا؟ اس کا جواب یہ ہے: نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جنت میں اہل جنت کے سینوں سے دو سورتوں یعنی سورہ طہٰ اور سورہ یٰسین کے علاوہ تمام قرآن اٹھا لیا جائےگا ان دونوں سورتوں کی وہ تلاوت کرتے رہیں گے۔( روح المعانی ۱۶ ص ۱۳۷ )۔ کیا یہ بات درست ہے؟
جواب:اس میں ایک حدیث ذکر کی گئی ہے کہ جنت میں قرآن نہیں ہوگا لیکن سورہ طہ اور یسین کی تلاوت ہوگی ۔ یہ روایت اصل میں ثابت نہیں ہے اور اس معنی کی کئی روایات ہیں جو میرے علم میں ثابت نہیں ہیں اس لئے یہ کہا جائے گا کہ جنت میں قرآن کی تلاوت سے متعلق کوئی حدیث ثابت نہیں ہے۔
سوال: اگر مسجد میں نماز پڑھائی جا رہی ہو اور مسجد سے متصل ہی شادی خانہ ہے جہاں پر تلاوت کی آواز سنائی دیتی ہے تو کیا اس شادی خانے میں عورتیں باجماعت نماز ادا کر سکتی ہیں، وہاں پر شادی خانے میں اسپیکر کا انتظام کیا گیا ہے؟
جواب:مسجد سے باہر نماز پڑھنے والوں کے بارے میں شیخ ابن عثیمینؒ کہتے ہیں کہ صفیں متصل ہونا ضروری ہے تبھی مسجد سے باہر والے امام مسجد کی اقتدا میں نماز پڑھ سکتے ہیں۔ اگر شادی ہال مسجد سے بالکل متصل ہو، درمیان میں کوئی فاصل نہ ہو اور صف متصل ہو تو عورتیں اس ہال میں مسجد کی اقتدا میں نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن اگر صف متصل نہ ہو اور ہال مسجد سے متصل نہ ہو تو ایسی صورت میں مسجد کی اقتدا میں نماز ادا کرنا صحیح نہیں ہے۔
سوال:رمضان کے مہینے میں اپنے گھروں میں لائٹنگ لگاسکتے ہیں؟
جواب:بجلی اور لائٹ ضرورت کی چیز ہے، ہم لائٹ اس لیے جلاتے ہیں تاکہ اس میں کام کاج کریں لیکن جب اس لائٹ کا استعمال ضرورت سے زیادہ اور شوقیہ طور پر ہو تو یہ فضول خرچی ہے اور اسلام میں فضول خرچی کی کبھی بھی اجازت نہیں ہے، نہ رمضان میں اور نہ ہی غیر رمضان میں بلکہ جو آدمی نعمت کا بے جا استعمال کرتا ہے، وہ اللہ کے یہاں اس کا جوابدہ ہوگا اس لئے مسلمانوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ رمضان میں فضول لائٹ لگانے سے بلکہ ہر قسم کے فضول کام سے پرہیز کریں۔ یہ عبادت کا مہینہ ہے، زیادہ سے زیادہ عبادت پر توجہ دیں اور ایسے کام کریں جس سے نیکی میں اضافہ ہو۔
سوال: میں اس وقت وقتی طور پر دوسرے ملک میں ہوں، کیا میں اپنے ملک میں اپنا فطرانہ دے سکتی ہوں یا اس وقت جہاں ہوں وہیں پر دینا ضروری ہے۔ پاکستان میں فطرانہ 220 روپے بنتے ہیں اور ہمارے یہاں 11 ڈالر جو تقرینا 2220 پاکستانی روپے بنتے ہیں اور یہاں کوئی اناج لینے والا نہیں ہے اس لئے لوگ رقم مسجد میں دیتے ہیں اور مسجد والے کہیں اور بھیجنے کا انتطام کرتے ہیں؟
جواب:جو جہاں پر موجود ہے فطرانہ وہیں دینا افضل و بہتر ہے لیکن اگر کسی دوسری جگہ ضرورت مند کو فطرانہ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں یعنی اپنے ملک میں بھی دے سکتے ہیں اس میں حرج نہیں ہے۔ انڈیا و پاکستان میں مقلد حضرات فطرانہ کا پیسہ سب کے لئے یکسان طور پر متعین کرتے ہیں، یہ ان کی زیادتی ہے، عہد رسول میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیسہ متعین نہیں کیا ہے بلکہ اناج کی مقدار متعین کی ہے اور وہ ایک صاع ہے جو تقرینا ڈھائی کلو بنتا ہے۔ اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی کو پیسے کی شدید ضرورت ہو یا اناج لینے والا نہ ہو تو اس مجبوری میں ڈھائی کلو اناج کی جو قیمت آپ جہاں رہتے ہیں وہاں کے حساب سے جو بنتی ہو وہ پیسہ ضرورت مند کو دے سکتے ہیں تاہم کوشش یہی ہوکہ اناج کی شکل میں فطرہ دیا جائے۔ اور اس وقت جہاں پر موجود ہیں اس جگہ کا اعتبار ہوتا ہے اس میں مقیم اور غیر مقیم کا فرق نہیں ہے، جیسے رمضان میں جہاں رہیں گے وہاں کے حساب سے روزہ رکھنا ہے اسی طرح فطرہ کا معاملہ ہے۔
سوال: میری تین بیٹیاں ہیں اور میرے پاس پندرہ تولہ زیور میری ذاتی ملکیت میں ہے لیکن جب بچیاں شادی کریں گی تو ظاہر سی بات ہے کہ ہم ان کو گفٹ کریں گے لیکن ابھی بچیاں بہت چھوٹی ہیں جیسے ایک دوسری کلاس میں پڑھتی ہے اور ایک تو سکول بھی نہیں جاتی۔ ابھی مجھے پندرہ تولہ سونا تینوں بچیوں کو بانٹنا ہے پانچ پانچ تولہ کے حساب سے۔ میں چاہے سونا استعمال کروں یا نہ کروں مجھے زکوۃ تو دینی ہوگی یا پھر مسئلہ یہ ہے کہ میں یہ سوچ لوں کہ جب بچیوں کی شادی ہوگی تو ان سب کو پانچ پانچ تولہ دوں گی اس لیے زکوۃ نہیں دوں؟
جواب:آپ کے پاس جو زیورات ہیں پندرہ تولے، یہ آپ کی ملکیت ہے اور یہ نصاب سے زیادہ ہے لہذا سالانہ اعتبار سے اس کی زکوۃ آپ کو دینی پڑے گی۔
ابھی یہ سوچ کرکہ بچیوں کو شادی میں دیں گے اس وجہ سے زکوۃ ختم نہیں ہوگی۔ جب آپ بچیوں کو تحفہ دے دیں گے، خواہ ابھی دیں یا شادی کے وقت دیں اس دن بچیوں کی ملکیت کا اعتبار ہوگا۔ ابھی آپ کی ملکیت ہے اس لئے آپ کو زکوۃ ادا کرتے رہنا ہے۔
سوال: ایک خاتون کے خاوند اور بیٹے کماتے ہیں لیکن خاتون کو بالکل خرچہ نہیں دیتے اور اسے گھر چلا نے کے لیے اکثر ادھار لینا پڑتا ہے، کیا اسے فطرانہ دے سکتے ہیں؟
جواب:جس عورت کا بیٹا اور شوہر کمانے والا ہو اس کے گھر میں پریشانی نہیں ہونی چاہیے، اگر وہ عورت اپنے بیٹے اور شوہر کے ساتھ رہتی ہو۔
پھر بھی اگر اس کے ساتھ کھانے پینے کی پریشانی ہو یعنی نہ اسے بیٹا خرچ دیتا ہوں، نہ ہی شوہر خرچ دیتا ہوں جس سے اس کی ضرورت پوری ہوسکے تو اس کی ضرورت کو دیکھ کر فطرہ دے سکتے ہیں۔
سوال: جب مذی کپڑوں پر لگی ہو تو اس پر پانی کا چھینٹا مارنا کافی ہوتا ہے ایسے میں میرا سوال یہ ہے کہ جب تک وہ کپڑے پہنے ہوں تو ہر مرتبہ وضو سے پہلے چھینٹا ماریں یا پہلی دفعہ کا مارنا ہر مرتبہ کیلئے کفایت کرجائے گا؟
جواب:مذی ناپاک ہوتی ہے اس پر چھینٹا مارنا کافی نہیں ہوگا بلکہ اس کو دھونا ضروری ہے اور جب ایک مرتبہ کپڑے سے مذی کو دھل دیا جائے تو کپڑا پاک ہو گیا۔ اب اس کو بار بار دھلنے کی ضرورت نہیں ہے۔
سوال:اگر کوئی نیچے بیٹھ کر قرآن پڑھ رہا ہے تو ہمیں اوپر کرسی یا صوفہ یا بیڈ پر بیٹھنا منع ہے، کیا یہ قرآن کی بے ادبی ہے؟
جواب: افضل تو یہی ہے کہ قرآن پڑھنے والے کے برابر میں اس سے اونچائی پر کوئی نہ بیٹھے مثلا کوئی زمین پر قرآن پڑھ رہا تھا اس کے پاس کرسی یا صوفہ وغیرہ پر نہ بیٹھے کیونکہ اس سے قرآن نیچے ہوجائے گا، آدمی اور اس کا پیر قرآن سے اونچا ہوجائے گا لیکن قرآن پڑھنے والے سے کچھ فاصلہ پر بیٹھا گیا ہو تو اس میں حرج نہیں ہے۔
سوال: ہم اپنے بچے اور شوہر کو گھر سے باہر رخصت کرتے وقت سلام کے ساتھ ، فی امان اللہ بھی کہتے ہیں لیکن جب ہم سارے ہی گھر والے ایک لمبے عرصے کے لئے کہیں جا رہے ہوں تو اپنے گھر اور مال کی حفاظت اور سفر کے لئے کون سی دعائیں پڑھنی ہے؟
جواب:جب آدمی سفر پر رخصت ہوتا ہے تو مقیم، مسافر کے لیے اور مسافر مقیم کے لئے دعا کرتا ہے حدیث سے اس کا ثبوت ملتا ہے مگر ایسی کوئی خاص دعا نہیں ہے کہ اپنے گھر اور مال کے لئے جاتے وقت کوئی دعا کرکے جائیں۔ ہاں اپنی دعاؤں میں اپنے گھر اور مال کی حفاظت کے لیے اللہ تعالی سے سوال کرتے رہیں یعنی جب ہم اللہ سے دعا مانگتے رہیں تو اس میں گھر اورمال کی حفاظت کے لئے بھی دعا مانگا کریں۔
سفر کی خاص دعا ہے، سفر کرتے وقت اس کو ضرور پڑھیں اس میں آپ سمیت آپ کے لئے بہت ساری چیزوں کی دعا شامل ہے۔
سیدنا علی ازدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے انہیں سکھایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہیں سفر میں جانے کے لئے اپنے اونٹ پر سوار ہوتے تو تین بار اللہ اکبر فرماتے، پھر یہ دعا پڑھتے:
"
سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا، وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ، وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُون، اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ فِي سَفَرِنَا هَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَى، وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضَى، اللَّهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا سَفَرَنَا هَذَا، وَاطْوِ عَنْا بُعْدَهُ، اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثَاءِ السَّفَرِ، وَكَآبَةِ الْمَنْظَرِ، وَسُوءِ الْمُنْقَلَبِ فِي الْمَالِ وَالْأَهْلِ، وَإِذَا رَجَعَ، قَالَ: هُنَّ وَزَادَ فِيهِنَّ آيِبُونَ، تَائِبُونَ، عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ(ٍصحيح مسلم:1342)
ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جس نے اس جانور کو ہمارے تابع کر دیا اور ہم اس کو دبا نہ سکتے تھے اور ہم اپنے پروردگار کے پاس لوٹ جانے والے ہیں } الزخرف: 14,13 { اے اللہ! ہم تجھ سے اپنے اس سفر میں نیکی اور پرہیزگاری مانگتے ہیں اور ایسے کام کا سوال کرتے ہیں جسے تو پسند کرے۔ اے اللہ! ہم پر اس سفر کو آسان کر دے اور اس کی مسافت کو ہم پر تھوڑا کر دے۔ اے اللہ تو ہی سفر میں رفیق سفر اور گھر میں نگران ہے۔ اے اللہ! میں تجھ سے سفر کی تکلیفوں اور رنج و غم سے اور اپنے مال اور گھر والوں میں برے حال میں لوٹ کر آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ (یہ تو جاتے وقت پڑھتے) اور جب لوٹ کر آتے تو بھی یہی دعا پڑھتے مگر اس میں اتنا زیادہ کرتے کہ "آیبون تائبون عائدون عابدون لربنا حامدون" ہم لوٹنے والے ہیں، توبہ کرنے والے، خاص اپنے رب کی عبادت کرنے والے اور اسی کی تعریف کرنے والے ہیں۔
سوال: لڑکی کے نام میرب(Meerab) اور ابیھا(Abeeha) کے کیا معنی ہیں اور کیا یہ نام رکھے جاسکتے ہیں؟
جواب:میرب (میم کے زیر اور زبر دونوں کے ساتھ لفظ آتا ہے)۔ زبر کے ساتھ زیادتی وکثرت کے معنی میں اور زیر کے ساتھ ماہر و ہوشیار کے معنی میں۔ یہ نام رکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح ابیھہ سمجھدار کے معنی میں آتا ہے ، فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت ام ابیھا تھی ، یہ بھی نام رکھ سکتے ہیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔