میلاد سے متعلق کتاب نعمت الکبریٰ کا
جائزہ
===================
علامہ ابن حجر مکی ہیثمی(م ۹۴۷ھ) کے
نام سے ایک کتاب ’’نعمت الکبریٰ علی العالم فی مولد سید ولد آدم‘‘ دیکھنے میں آرہی
ہے۔ اس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل و محاسن کے بیان کے علاوہ میلاد
شریف منانے کے فضائل بھی بیان کئے گئے ہیں۔ اس میں خلفائے راشدین کے حوالے سے
فضائل اس طرح مرقوم ہیں:
(1)جس
شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد پڑھنے پر ایک درہم خرچ کیا وہ جنت
میں میرے ساتھ ہوگا ۔(حضرت
ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
(2)جس
شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کی اس نے اسلام کو زندہ
کیا۔
(حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
(3)جس
شخص نے حضرت انور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف پڑھنے پر ایک درہم خرچ کیا
گویا وہ غزوہ بدر و حنین میں حاضر ہوا ۔(حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
(4)جس
شخص نے حضرت اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کی اور میلاد کے
پڑھنے کا سبب بنا۔ وہ دنیا سے ایمان کے ساتھ جائے اور جنت میں حساب کے بغیر جائے
گا ۔(حضرت
علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
اس کے علاوہ حضرت حسن
بصری، جنید بغدادی، معروف کرخی، امام رازی، امام شافعی، سری سقطی وغیرہم رضی اللہ
تعالیٰ عنہم کے ارشادات منقول ہیں۔
اس کتاب کے مطالعہ سے واضح ہوتا ہے کہ
یہ اقوال دسویں صدی ہجری کے بعد تیار کئے گئے ہیں۔ نہ اس زمانے میں درہم خرچ کرنے
کی ضرورت تھی اور نہ ہی میلاد النبی کی محافل ربیع الاول کے مہینے میں مخصوص تھیں۔
علامہ یوسف بن اسماعیل نبھانی نے ابن حجر مکی ھیتمیؒ کے اصل رسالہ ’’النعمت
الکبریٰ علی العالم بمولد سيد ولد آدم‘‘ کی تلخیص نقل کی ہے۔ (382) جو خود علامہ
ابن حجر مکی نے تیار کی تھی۔ اصل کتاب میں ہر بات سند کے ساتھ بیان کی گئی تھی۔ اس
میں خلفائے راشدین اور دیگر بزرگان دین کے مذکورہ بالا اقوال کا نام و نشان تک
نہیں ہے۔ اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ یہ ایک جعلی کتاب ہے جو علامہ ابن حجرؒ کی
طرف منسو ب کردی گئی ہے۔( دیکھیے اردو میں میلاد النبیﷺ تحقیق، تنقید، تاریخ)
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔