ابلیس اور اس کی ذریت اور اس کی پیروی کرنے والے کو جہنم رسید کیا
جائے گا۔
====================
جب ابلیس کو آدم علیہ السلام کا سجدہ کرنے کا حکم دیا تو اس نے
انکار کیا اور تکبر کیا اور کافروں میں سے ہوگیا۔ اللہ تعالی نے اس کا تذکرہ اس
طرح کیا ہے ۔
وَاِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰۗىِٕكَةِ
اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْٓا اِلَّآ اِبْلِيْسَ ۭ اَبٰى وَاسْتَكْبَرَ ڭ وَكَانَ مِنَ الْكٰفِرِيْنَ ۔ البقرۃ ( 34 )
{ اور جب ہم نے فرشتوں سے آدم ( علیہ السلام ) کو سجدہ کرنے کا کہا
تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا اس نے انکار اور تکبر کر کے کافروں میں سے ہوگیا }
اس لئے ابلیس کو اللہ تعالی نے جہنم رسید کیا، ابلیس کی طرح اس کی
ذریت اور ابلیس کی پیروی کرنے والا جہنم میں داخل کیا جائے گا۔ اللہ کا فرمان ہے ۔
قَالَ مَا مَنَعَكَ أَلَّا تَسْجُدَ إِذْ أَمَرْتُكَ ۖ قَالَ أَنَا خَيْرٌ
مِّنْهُ خَلَقْتَنِي مِن نَّارٍ وَخَلَقْتَهُ مِن طِينٍ (12) قَالَ فَاهْبِطْ
مِنْهَا فَمَا يَكُونُ لَكَ أَن تَتَكَبَّرَ فِيهَا فَاخْرُجْ إِنَّكَ مِنَ
الصَّاغِرِينَ (13) قَالَ أَنظِرْنِي إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ (14) قَالَ
إِنَّكَ مِنَ الْمُنظَرِينَ (15) قَالَ فَبِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأَقْعُدَنَّ
لَهُمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِيمَ (16) ثُمَّ لَآتِيَنَّهُم مِّن بَيْنِ
أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ وَعَنْ أَيْمَانِهِمْ وَعَن شَمَائِلِهِمْ ۖ وَلَا تَجِدُ
أَكْثَرَهُمْ شَاكِرِينَ (17) قَالَ اخْرُجْ مِنْهَا مَذْءُومًا مَّدْحُورًا ۖ لَّمَن تَبِعَكَ
مِنْهُمْ لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنكُمْ أَجْمَعِينَ (18)۔۔۔۔۔ الاعراف
ترجمہ :
حق تعالیٰ نے فرمایا تو جو سجده نہیں کرتا تو تجھ کو اس سے کون امر
مانع ہے، جبکہ میں تجھ کو حکم دے چکا، کہنے لگا میں اس سے بہتر ہوں، آپ نے مجھ کو
آگ سے پیدا کیا ہے اور اس کو آپ نے خاک سے پیدا کیا ہے۔
حق تعالیٰ نے فرمایا آسمان سے اتر تجھ کو کوئی حق حاصل نہیں کہ تو
آسمان میں ره کر تکبر کرے سو نکل بے شک تو ذلیلوں میں سے ہے۔
اس نے کہا کہ مجھ کو مہلت دیجئے قیامت کے دن تک۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا تجھ کو مہلت دی گئی۔
اس نے کہا بسبب اس کے کہ آپ نے مجھ کو گمراه کیا ہے میں قسم کھاتا
ہوں کہ میں ان کے لئے آپ کی سیدھی راه پر بیٹھوں گا۔
پھر ان پر حملہ کروں گا ان کے آگے سے بھی اور ان کے پیچھے سے بھی
اور ان کی داہنی جانب سے بھی اور ان کی بائیں جانب سے بھی اور آپ ان میں سے اکثر
کو شکر گزار نہ پائیے گا۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہاں سے ذلیل وخوار ہوکر نکل جا جو شخص
ان میں سے تیرا کہنا مانے گا میں ضرور تم سب سے جہنم کو بھردوں گا۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔