قیامت کے دن پانی کا حساب
===============
مقبول احمد سلفی
کل قیامت میں اللہ تعالی ذرہ ذرہ کا حساب لے گا اورانسان اپنی اپنی
چھوٹی بڑی نیکی اور برائی دونوں دیکھے گا۔ جیساکہ اللہ کا فرمان ہے :
فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ * وَمَنْ
يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ .( سورۃ الزلزال)
ترجمہ : پس جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا اور جس
نے ذرہ برابر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا۔
پانی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے ، دوسرے لفظوں میں یہ کہیں کہ پانی
پہ ہی زندگی کا انحصار ہے، اس لئے جہاں اللہ تعالی دیگر نعمتوں کے بارے میں سوال
کرے گا پانی کے متعلق بھی پوچھ کرے گا۔ اللہ کا فرمان ہے :
ثم لتسألن يومئذ عن النعيم(سورہ التکاثر)
ترجمہ : پھر تم سے ضرور بالضرور پوچھ ہونی ہے اس دن ان نعمتوں کے
بارے میں۔
بطور خاص نبی ﷺ نے بھی فرمادیا کہ ٹھندۓ پانی کے متعلق سوال کیا جائے گا۔
أولُ ما يحاسبُ بهِ العبدُ يومَ القيامةِ ؛ أن يقالَ لهُ : أَلمْ
أُصِحَّ لكَ جِسْمَكَ ، وأَرْوِكَ مِنَ الماءِ البارِدِ ؟
(صحیح الترغیب للالبانی : 3223)
ترجمہ : قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے پوچھا جائے گا کہ کیا
تمہیں صحت مند جسم نہیں دیا گیا تھا اور تمہیں ٹھنڈے پانی سے سیراب نہیں کیا؟
گویا اللہ تعالی اپنی ہر چھوٹی بڑی نعمت کے بارے میں سوال کرے گا
،اس لئے ہم اللہ کی تمام نعمتوں کا استعمال جائز طریقے سے کریں ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔