Saturday, August 1, 2015

نصیحت کے طور پر قصے بیان کرنے کا حکم


نصیحت کے طور پر قصے بیان کرنے کا حکم
==============
مقبول احمد سلفی
نصیحت کے لئے قرآن و حدیث میں بے شمار قصے بیان کئے گئے ہیں، اس لئے کسی کو نصیحت کرنے کی غرض سے یہ قصے کافی وافی ہیں۔ مگر وہ قصے اور کہانیاں جو قرآن و حدیث میں نہ ہواور ان کی سچائی کا علم ہوتوانہیں  بھی بیان کیاجاسکتا ہے۔
تاہم وہ واقعات جو من گھڑنت ، دین سے ٹکرانے والے، ایمان خراب کرنے والے اور جھوٹے ہوں توانہیں بیان نہیں کیا جائے گاکیونکہ جھوٹ تو جھوٹ ہے اس سے عبرت لینا کیسا؟
ایک صورت ہے کہ اگر یہ جھوٹے اور من گھرنت واقعات عوام میں شہرت پارہے ہوں، اور لوگوں کو ان سے غلط فہمیاں ہورہی ہوں یا لوگ ان واقعات کو سچ سمجھتے ہوں توایسے حالات میں ان واقعات کا بطلان واضح کیا جائے گاتاکہ لوگوں کو سچائی کا علم ہوسکے ۔

واللہ اعلم بالصواب

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔