Thursday, April 24, 2014

انگوٹھی سے متعلق مسائل


انگوٹھی سے متعلق مسائل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(1) انگوٹھی سے متعلق علماء کرام کی رائے ہے کہ جسکوانگوٹھی پہننے کی ضرورت ہے اس کے حق میں سنت ہے مثلا حاکم اورقاضی وغیرہ ، لیکن عام لوگوں کے لئے افضل ہے کہ وہ نہ پہنے تاہم زینت کے طورپرپہننا سب کے لئے جائز ہے ۔ (موسوعہ فقہیہ 11/24)
(2) مختلف احادیث وارد ہونے کی وجہ سے دونوں ہاتھ میں انگوٹھی پہن سکتے ہیں ۔ تاہم بعض اہل علم نے دایاں ہاتھ اور بعض نے بایاں ہاتھ افضل قراردیاہے ۔ دونوں میں الگ الگ مصلحت ہے ۔
(3) مسلم شریف کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بائیں ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی (خنصر) میں انگوٹھی پہنتے تھے ۔امام نووی رحمہ اللہ نے ذکرکیا ہے کہ مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ مرد سب سے چھوٹی انگلی میں انگوٹھی پہنے گااورعورتیں سب انگلیوں میں۔(شرح نووی علی مسلم 14/298)
(4) رسول صلی اللہ علیہ وسلم شہادت کی انگلی اوردرمیانی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع کیا ہے (مسلم ،ترمذی)
(5) امام احمدسے سوال کیاگیاکہ سب سے بہترانگوٹھی کس چیز کی ہے ؟ توانہوں نے جواب دیاکہ چاندی کی انگوٹھی (موسوعہ فقہیہ 11/25)
(6) سوناکی انگوٹھی مردوں کے لئے حرام ہے لیکن عورتوں کے لئے جائزہے ۔
(7) انگوٹھی کا زون کتناہو،اس میں اختلاف ہے ۔ حنفیہ کے نزدیک ایک مثقال ،مالکیہ کے نزدیک دومثقال یااس سے کم، شافعیہ کے یہاں تحدیدنہیں، حنابلہ کہتے ہیں ایک مثقال یا اس سے زیادہ بھی ہونے پرکوئی حرج نہیں۔ ایک مثقال 4.25  گرام ہوتاہے ۔
(8) بعض لوگ عورتوں کے لئے چاندی کی انگوٹھی ممنوقراردیتے ہیں ، انکاکہناہے کہ یہ مردوں کاشعار ہے ۔اس معاملہ میں درست بات یہ ہے کہ عورت سونے ،چاندی اورموتی وغیرہ کی انگوٹھیاں پہن سکتی ہیں ۔ (شرح نووی 14/293)
(9) اہل علم اس جانب گئے ہیں کہ گرچہ ایک سے زیادہ انگوٹھی پہنے کا جوازہے اوروہ بھی دونوں ہاتھوں میں مگراسراف وتکبرکے طورپرنہ ہووگرنہ حرام ہے ۔
(10) اگرانگوٹھی پر احترام کا کلمہ ہوتو حمام جاتے وقت اسے اتاردے جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔
(11) انگوٹھی پرجاندارچیزوں کانقش بنانا جائز نہیں اور نہ غیرمسلموں کے مذہبی شعارکا نقش ۔
(12) مہریاہدیہ کے طورپربیوی کوانگوٹھی دیناجائزہے البتہ شادی میں انگوٹھی کی رسم اداکرنے کی دلیل نہیں ملتی بلکہ یہ غیروں کی تقلید ہے ۔
(13) جس کے ہاتھ میں انگوٹھی ہووہ وضوکرتے وقت اسے حرکت دے کراندرتک پانی پہنچائے ۔
(14) اسی طرح غسل میں بھی انگوٹھی کوحرکت دے کرپانی پہنچانا ضروری ہے ، اگرانگوٹھی حرکت نہ کرے تو اسے نکال دے ۔
(15) جمہوراہل علم کا خیال ہے کہ وضوکے برعکس تیمم میں انگوٹھی نکالناواجب ہے ۔
(16) حالت احرام میں انگوٹھی پہننے میں کوئی حرج نہیں ۔(فتاوی ابن باز)
(17) انگوٹھی اگرنصاب تک پہنچے تو اس میں بھی زکوۃ ہے ۔
(18) میت کے ساتھ انگوٹھی کودفن کرنامال کا ضیاع ہے ، لہذا اسے اتارلیا جائے ۔
آخرمیں آپ سب سے اہم بات شیرکرناچاہتے ہیں کہ بعض لوگ انگوٹھی کے نام پر تجارت کرتے ہیں ، ان کادعوی ہے کہ یہ قسمت بنانے والاہے ۔ ایسے مکروفریب دینے والوں سے پرہیز کریں کیونکہ اس میں نفع ونقصان کی کچھ بھی طاقت نہیں ہے ، جو انگوٹھی پراس قسم کا بھروسہ رکھتاہے وہ شرک کرتاہے اور شرک کا ٹھکانہ جہنم ہے ۔
آپ کا بھائی / مقبول احمد سلفی
دفترتعاونی برائے دعوت وارشاد شمال طائف ، سعودی عرب

1 comments:

Saud bin Alauddin (ماحی) نے لکھا ہے کہ

مَـــا شَـــاءَ اللّٰـــه ، جـَـزَاكُـمُ اللّٰــه

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔