Wednesday, March 22, 2023

کیا صبح اٹھ کر دھلے ہوئے برتن کو پھر سے دھونا ہے؟

 

کیا صبح اٹھ کر دھلے ہوئے برتن کو پھر سے دھونا ہے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

عورتوں میں ایک ٖغلط فہمی پائی جاتی ہے کہ جب صبح بیدار ہوں تو گھر کے سارے برتن کو پھر سے دھلا جائے گا چاہے وہ پہلے سے دھلے ہوئے کیوں نہ ہوں ۔
حقیقت یہ ہے کہ نبی ﷺ نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا ہے کہ صبح اٹھو تو برتن دھلا کرو۔ ایک عام سی بات ہے کہ برتن گندہ ہو تو دھلا جائے گا اور گندہ نہ ہو، صاف ستھرا ہو تو دھلنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ایک حدیث آتی ہے جس میں صبح اٹھ کر ہاتھ دھلنے کا حکم دیا گیا ہے، ہوسکتا ہے اس حدیث سے کسی بہن کو غلط فہمی ہوئی ہو۔ حدیث اس طرح سے ہے ۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنَ اللَّيْلِ، فَلَا يُدْخِلْ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ حَتَّى يُفْرِغَ عَلَيْهَا مَرَّتَيْنِ، أَوْ ثَلَاثًا، فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لَا يَدْرِي فِيمَ بَاتَتْ يَدُهُ.(سنن ابن ماجہ:393،قال الشيخ الألباني: صحيح)
ترجمہ:جب کوئی شخص رات کو سو کر بیدار ہو تو اپنا ہاتھ برتن میں نہ ڈالے، جب تک کہ دو یا تین مرتبہ اس پہ پانی نہ بہا لے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ رات میں اس کا ہاتھ کہاں کہاں رہا۔
اس حدیث میں برتن دھلنے کا حکم نہیں ہے بلکہ یہ کہا گیا ہے کہ صبح اٹھ کر پانی والے برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ہاتھ کو دھو لو پھر اس میں ہاتھ ڈالو، یہ ہاتھ دھلنا بھی مستحب ہے، ضروری نہیں ہے ۔ اس لئے اگر کسی کو اس حدیث سے غلط فہمی ہوئی ہو تو اپنی غلط فہمی دور کرلے ۔
خلاصہ یہ ہوا کہ نبی ﷺ نے ہمیں ایسا کوئی حکم نہیں دیا کہ صبح اٹھیں تو اپنے برتن کو دھلیں چاہے وہ صاف ہی کیوں نہ ہو۔ کوئی اپنی مرضی سے دھلے ہوئے برتن کو دوبارہ دھلنا چاہے مثلا برتن کھلے ہوئے تھے گردوغبار لگ گئے ہوں اس وجہ سے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے مگر رات کے دھلےہوئے برتن کو صبح اٹھ کر پھر سے دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب
مقبول احمد سلفی /جدہ
 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔