Wednesday, December 1, 2021

نماز سے متعلق چند سوالوں کے جوابات

السلام وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کی خدمت میں میرے کچھ سوالات ہیں ، قرآن وحدیث کی روشنی میں ان کا جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی ۔
(۱) اگر وضو سے پہلے بھولے سے بسم اللہ نہ پڑھے تو کیا وضو ہوجاتا ہے ؟
(۲) اگر مغرب کی فرض نماز ادا کرنے کے بعد یاد آئے کہ ہم نے تین رکعت کی جگہ دو پڑھی ہے تو کیا دوبارہ نماز پڑھی جائے گی یا صرف ایک رکعت ادا کی جائے گی اور اس ایک رکعت کا کیا طریقہ ہوگا؟
(۳) وضو کا کوئی حصہ رہ جائے بھولے سے اور وہ نماز کے بعد یاد آئے تو کیا دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھنی ہوگی ؟
(۴) سورہ فلق اور سورہ ناس کی تلاوت نماز کی جاسکتی ہے ؟
جزاک اللہ خیرا
سائلہ : حفصہ عبید خان  ، پاکستان
الجواب بعون اللہ الوہاب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
(۱) اگر وضو سے پہلے بھولے سے بسم اللہ نہ پڑھے تو کیا وضو ہوجاتا ہے ؟
جواب :  وضو میں بسم اللہ پڑھنا مشروع ومسنون ہے ،واجب نہیں ہے لہذا اگر کوئی وضو کرتے وقت بسم اللہ بھول جائے تو کوئی حرج نہیں ہے اور اسے اپنا وضو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہاں جان بوجھ کر وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا ترک نہیں کرنا چاہئے بلکہ اس کا ہمیشہ اہتمام کرنا چاہئے ۔
(۲) اگر مغرب کی فرض نماز ادا کرنے کے بعد یاد آئے کہ ہم نے تین رکعت کی جگہ دو پڑھی ہے تو کیا دوبارہ نماز پڑھی جائے گی یا صرف ایک رکعت ادا کی جائے گی اور اس ایک رکعت کا کیا طریقہ ہوگا؟
جواب: شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا کہ نماز ختم ہونے کے بعد شک ہوگیا کہ تین پڑھا یا چار تو ایسی صورت میں کیا کرے تو شیخ نے جواب دیا کہ اگر کسی کو نماز سے سلام پھیرنے کے بعد شک ہوجائے تو یہ نقصان دہ نہیں ہے اور اس کی طرف دھیان نہ دے لیکن اگر نماز کے دوران  سلام پھیرنے سے پہلےشک ہوجائے کہ تین پڑھا کہ دو تو یقین پر بنا کرے اور دو مان کر تیسری رکعت ادا کرے یا شک ہوجائے کہ تین پڑھا کہ چار تو یقین پر بنا کرےاور وہ کم پر بناکرنا ہے اس طرح تین مان کر چوتھی رکعت ادا کرے پھر سجدہ سہو کرے چاہے امام ہو یا منفرد۔ لہذا بہن آپ کو جو نماز کے بعد شک پیدا ہوگیا اس کی طرف دھیان دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ہاں اگر شک نہیں بلکہ یقین ہے کہ آپ نے مغرب کی نماز دو ہی رکعت پڑھی ہے تو تکبیرتحریمہ  کہہ کر نماز میں داخل ہوجائیں اور مزید ایک رکعت ادا کرکے سجدہ سہو کریں اور سلام پھیردیں ۔
(۳) وضو کا کوئی حصہ رہ جائے بھولے سے اور وہ نماز کے بعد یاد آئے تو کیا دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھنی ہوگی ؟
جواب:  یہ سوال بھی اوپر والے سوال سے ملتا جلتا ہے کہ اگر نماز کے بعد شک ہوجائے کہ وضو میں فلاں حصہ دھلا کہ نہیں تو ایسے شک کی طرف التفات نہیں کیا جائے گا لیکن اگر یقین سے معلوم ہو کہ حقیقت میں آپ نے وضو میں کوئی حصہ نہیں دھلا تو پھر وضو ہی نہیں ہوا اور جب وضو نہیں ہوا تو نماز بھی نہیں ہوگی ۔ ایسی صورت میں آپ پھر سے وضو کریں اور مکمل نماز دہرائیں ۔
(۴) سورہ فلق اور سورہ ناس کی تلاوت نماز میں جاسکتی ہے ؟
جواب : جی ،ہاں ۔ بالکل سورہ فلق اور سورہ ناس کی تلاوت نماز میں کی جاسکتی ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
مقبول احمد سلفی /داعی اسلامک دعوۃ سنٹر طائف، سعودی عرب
 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔