اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
کل رات میں نے ہاشمی میاں کی ایک تقریر سنی جو تین مہینے قبل یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی ہے ، پوری تقریر حکومت کے خلاف تھی ، اس نے دعوی کیا ہے کہ ہندوستان آدم علیہ السلام کی سرزمین ہے ہم لوگ انہی کی اولاد ہیں اس لئے تمہاری (ہندوں)گھر واپسی ہوگی ہماری نہیں۔ کل تک یہ حضرت حکومت کو بتلاتے رہے کہ اہل حدیث دہشت گرد ہے، دیوبندی دہشت گرد ہے ، جماعت اسلامی دہشت گرد ہے حتی کہ اس نے حکومت سے پکڑوانے کی پہچان بھی بتلائی ہے ۔پکڑوانے کا طریقہ یہ ہے کہ دہشت گردی کاموں میں ملوث افرادسے سوال کرو ماتم وعزاداری کرتے ہو کیا ؟ بولے ہاں تو سمجھو شیعہ ہے ۔ سوال کرو قبر پہ پھول چادر چڑھاتے ہو کیا ؟ بولے ہاں تو سمجھو بریلوی(سنی) ہے ۔ اور جو کہے دونوں غلط ہے ، دونوں بدعت ہے تو سمجھو وہابی ہے۔یہی دہشت گرد ہوگا کیونکہ وہابی ہی دہشت گرد ہوتا ہے۔
نوٹ: ہاشمی کی نظر میں دہشت گردی بریلویوں کی مخالفت کا نام ہے۔
بہرکیف ہاشمی کی نئی تقریر سے معلوم ہوتا ہے کہ صوفی کانفرنس کی طرح اب کوئی کانفرنس کرانا مشکل ہوگیا ہے یا حکومت سے وفاداری کا صلہ ملنا بند ہوگیا ہے اس لئے اب حکومت کو للکاررہا ہے۔ بات تو صحیح کررہا ہے مگر پہلی جیسی نہیں ہے اس لئے سوچنے والی ہے۔
اس بیان سے ایک بات اور صاف ہوجاتی ہے کہ حکومت کے مسلم مخالف ایجنڈے میں اس وقت بریلوی بھی پوری طرح شامل ہے ، انفرادی طور پر کسی میرجعفر اور میرصادق کو کرامات سے نوازا جاتا ہو یہ بعید نہیں ہےاس لئے اب بریلویوں کو حکومت کے تئیں خوش فہمی میں مبتلا ہونے کی بجائے ہوش کے ناخن لینا چاہئے۔
اس پس منظر میں مولانا کلیم صدیقی ، عمر گوتم اور ان کے بیٹے عبداللہ کی گرفتاری کو دیکھتے ہیں اورپھر دیوبندی اور بریلوی علماء کے مختلف بیانات سنتے ہیں جن میں اب ڈاکٹر ذاکر نائک کے ساتھ برے سلوک پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے تو قوی امکان کے ساتھ یہ کہا جاسکتا ہے کہ پہلے دیوبندیوں اور بریلویوں نے حکومت کو معصوم مسلمانوں کے خلاف (بشمول ذاکر نائک) جو مواد فراہم کرنا تھا کردیا اور حکومت نے انہیں جو اکرامیہ دینا تھا دے دیا۔ اب حکومت کا منشا بلاتفریق تمام مسلمانوں پرقہر برپا کرنا ہے۔ حالات بتارہے ہیں کہ اللہ نے ڈاکٹرذاکر نائک کی حفاظت فرمائی اور مناسب وقت پر ملک سے نکل جانے کی توفیق دی ورنہ آج وہ جیل کی سلاخوں میں نہیں ہوتے بلکہ غائب کرکے قتل کردئے گئے ہوتے۔
اہم نصیحت:
سطور بالا سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے اوپر حکومت کے مظالم ہمارے اپنوں کی کرم فرمائی ہے جسے ایک مصرعہ میں اس طرح کہا جائے گا۔ اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
ہمارے درمیان اتحاد ہو اور ہم میں کوئی میر جعفر کا کردار ادا نہ کرے تو کبھی دشمن ہم پر غالب نہ آئے گا۔ اللهم اهد قومي فانهم لا يعلمون
مقبول احمد سلفی طائف-سعودی عرب
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔