Wednesday, August 16, 2017

تقریظ

تقریظ

الحمدللہ :
نبی ﷺ کا فرمان ہے کہ علم کا حصول ہرکس وناکس پر واجب ہے تاکہ وہ دین پر صحیح سے عمل کرسکے ۔ پہلےکے ادوار میں  وسائل کی کمی تھی جس کے باعث حصول علم میں بڑی کٹھنائیاں پیش آتی  تھیں یہی وجہ ہے کہ ہمارے اسلاف نے علم سیکھنے ، سکھانے اور پھیلانے میں بڑی مشقتوں کو برداشت کیا ہے ۔ آج کا دور علمی ہے ، اس وقت علم سیکھنا اور اسے پھیلانا پہلے کی بنسبت بہت زیادہ آسان ہے ۔ دنیاوی معاملات میں انسان میں ذکاوت بھی آج کافی پائی جاتی ہے مگرحد سے زیادہ  آسانی ہونے کی باوجود دین کی صحیح معرفت سے بہت سے مسلمان کوسوں دور ہیں ۔ نتیجتا ہمارے اندر عملی کوتاہیاں اور عملی خطائیں پائی جاتی ہیں بلکہ بدعات وخرافات اور رسم ورواج  کو دین سمجھ کر عمل میں لایا جاتا ہے ۔یہ حصول علم سے دوری کا نتیجہ ہے ۔
یہ بھی ایک امتیازی شان ہے کہ قرآن کی دعوت کے ساتھ صحیح  احادیث کی دعوت  اہل حدیث علماء کی شان وپہچان ہے ۔ علوم حدیث پہ کام کرنے والے اہل الحدیث ہی ہیں اور اس کی اصل تبلیغ بھی اہل حدیث ہی کرتے ہیں ۔
عزیز گرامی عبداللہ عبدالرشید صاحب کا مختصر مقالہ بعنوان " احادیث فضائل قربانی، جرح وتعدیل کے میزان پر" نظر ثانی کرنے کا موقع ملا ۔ اس مقالہ میں موضوع سے متعلق سات احادیث کو جمع کیا گیا ہےاور مختصرا مگر جامع انداز میں ان احادیث پر ائمہ جرح وتعدیل کے اقوال کی روشنی میں ضعیف  وموضوع ہونے کا حکم نقل کیا گیاہے کیونکہ ان ساتوں احادیث میں سے کوئی ایک حدیث سندا ثابت نہیں ہے ۔ اس کام پر میں قابل قدر عزیز گرامی عبداللہ صاحب کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہوں نے نہایت ہی اہم موضوع کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول کرائی ہے ، اس سے نہ صرف عوام کا فائدہ ہوگا بلکہ کم علم واعظین وخطباء جو ان احادیث کے احکام سے نابلد ہیں اور اپنی تقریروں میں انہیں بیان کرکے لوگوں کو قربانی  اور اس کے جانور کی فضیلت عیاں کرتے ہیں انہیں بطور خاص فائدہ ہوگا ۔ یہاں یہ بات بھی جان لیں کہ قربانی کے جانور کی فضیلت میں کوئی صحیح حدیث نہیں ہے ۔
اللہ تعالی ہمیں دین کی فہم وفراست عطافرمائے، کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ سے ثابت اقوال واعمال پر عمل کرنے کی توفیق دے ، نیز ہمیں خالص دین کو دوسروں تک پہنچانے کی بھی توفیق دے تاکہ وہ بھی خواہشات کی پیروی سے بچیں اور صرف اللہ اور اس کے رسول کی اتباع کریں ۔ آمین

مقبول احمد سلفی
داعی ومبلغ /دفتر تعاونی برائے دعوت وارشاد ، شمالی طائف (مسرہ) سعودی عرب 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔