Wednesday, April 26, 2023

شیخ عبدالرحمن الحفار کے نام سے مشہور واقعہ کی حقیقت

 

شیخ عبدالرحمن الحفار کے نام سے مشہور واقعہ  کی حقیقت
 
یوٹیوب پر دمشق کے حوالہ سے ایک گورکن کے واقعہ کی ویڈیو موجود ہے جو گاہے بگاہے وائرل ہوتی رہتی ہے اور لوگ اس کی حقیقت جاننا چاہتے ہیں ۔
اس واقعہ کے بیان کرنے والے کی حقیقت اگر جان لیتے ہیں تو آپ کو واقعہ سمجھنے میں آسانی ہوگی ۔ اس کو بیان کرنے والے دمشق کے ایک عالم شیخ محمد ہشام برہانی ہیں ۔ ان کے والد شیخ سعید برہانی ہیں جو کہ ایک صوفی آدمی ہیں ، تصوف کی ایک شاخ شاذلیہ کے پیروگار اور اس کی دعوت دینے والے تھے ۔باپ کی طرح بیٹا ہشام برہانی بھی ایک صوفی عالم تھے اور تصوف کی ترویج و اشاعت ان کا مشن تھا۔ آپ جانتے ہیں تصوف میں بزرگوں کے قصے کہانیاں ہی معنی رکھتی ہیں اس لئے صوفی حضرات قرآن و حدیث کی بجائے قصے کہانیاں بیان کرکے لوگوں کو اپنی جانب مائل کرتے ہیں ۔
چونکہ ہشام برہانی ایک صوفی ہیں اس وجہ سے عبدالرحمن حفار کے نام سے مشہور واقعہ مشکوک معلوم ہوتا ہے ۔ نیز جب آپ اس واقعہ پہ غور کریں گے تو اور بھی اس کی حقیقت کھل کر سامنے آئے گی ۔ اس میں دومیت کے لئے قبر کھودنے کا واقعہ بیان ہوا ہے ۔ عبدالرحمن حفار جب پہلی قبر کھودتے ہیں اور لوگ جنازہ قبر میں رکھتے ہیں تو صرف حفار کو ہی نظر آتا ہے کہ قبر جنت کی کیاری بن گئی ہے اور وہ بے ہوش ہوجاتے ہیں جبکہ تدفین کے وقت بہت سارے لوگ ہوتے ہیں اور قبر میں کوئی ایک آدمی  میت کو میں نہیں اتارتا ، نہ اکیلا اتار سکتا ہے،اس کے لئے  کئی آدمی چاہئے ۔ پھر اس میت کو دوسوار آکر لے جاتے ہیں ۔ جنازہ تو قبر میں مدفون ہوا جسے سارے لوگوں نے دیکھا پھر حفار نے کس آنکھ سے اکیلے دیکھا کہ قبر جنت کی کیاری بن گئی، اور دو سوار جنازہ لے کر چلے گئے ۔
دوسری قبر میں تدفین کے وقت بھی صرف حفار کو ہی جنت کی کیاری نظر آتی ہے اور وہی اکیلے فرشتے کو دیکھتے ہیں جو میت کو ساتھ لے جاتے ہیں  اور کسی کو کچھ نظر نہیں آتا۔
اس طرح واقعہ کے الفاظ سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ صحیح نہیں ہے اور بیان کرنے والےایک خاندانی صوفی ہیں اور صوفیوں کے یہاں عجیب و غریب واقعہ بیان کرنا پرانی عادت ہےاس لئے اس کو کہیں شیئر نہیں کیا جائے اور نہ بیان کیا جائے۔
 
واللہ اعلم بالصواب
 
کتبہ
مقبول احمد سلفی /جدہ  

نوٹ: واقعہ عربی میں ہے مگر کسی نے اس واقعہ کے ساتھ  اردو ترجمہ میں کردیا ہے ، اس ویڈیو کا لنک یہ ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔