Sunday, August 13, 2017

فجر اور مغرب کی نماز کے بعد بغیر کلام کئے پڑھا جانے والا ذکر

فجر اور مغرب کی نماز کے بعد بغیر کلام کئے پڑھا جانے والا ذکر

مقبول احمد سلفی

لوگوں میں ایک حدیث عام کی جارہی ہے وہ اس طرح سے ہے ۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص صبح اور مغرب کی نمازوں کے بعد کلام کرنے سے پہلےسو بار درود پڑھ لے تو اللّٰہ تَعَالٰی اس کی سو ضرورتیں پوری فر ما دیتا ہے,تیس دنیاکی اورستر آخرت میں۔اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ(یاللہ آنحضرت ﷺ پر رحمت نازل فرما۔
حوالہ : جلاء الافہام ص: 359
یہ حدیث مندرجہ ذیل الفاظ کے ساتھ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ۔
من صلَّى عليَّ مائةَ صلاةٍ حين يُصلِّي الصُّبحَ قبل أن يتكلَّمَ قضَى اللهُ تعالَى له مائةَ حاجةٍ ، يُعجِّلُ له منها ثلاثين ويدَّخِرُ له سبعين ، وفي المغربِ مثلُ ذلك . قالوا : وكيف الصَّلاةُ عليك يا رسولَ اللهِ ! قال : { إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا } [ الأحزاب : 56 ] اللَّهمَّ صلِّ على محمَّدٍ حتَّى تعُدَّ مائةً۔
ترجمہ: جس نے مجھ پر سوبار درود پڑھا فجر کی نماز کے بعد بغیر کلام کئے تو اللہ تعالی اس کی سو حاجتین پوری کردیتا ہے ، ان میں سے تیس پہلے ہی دنیا میں بھیج دیتا ہے اور ستر (آخرت کے لئے) مؤخر کردیتا ہے ۔ اور مغرب میں بھی اسی کے مثل ۔ صحابہ نے پوچھا کہ آپ پر ہم کیسے درود پڑھیں ؟ تو آپ نے فرمایا:{ إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا }(بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود پڑھتے ہیں ، اے مومنو! تم بھی نبی پردرود اور سلام پڑھا کرو) ، اللھم صلی علی محمد سوبار۔
اس روایت کی سند کو سخاوی نے ضعیف کہا ہے ۔ (القول البديع:253)
جابر رضی اللہ عنہ سے مروی یہ سند ضعیف ہونے کی وجہ سے حدیث ضعیف ہے ، اسی طرح بیہقی میں انس رضی اللہ عنہ سے بھی یہ روایت مروی ہے کہ جس نے جمعہ کے دن اور اس کی رات جس نے مجھ پر سوبار درود پڑھا تو اللہ کی سو حاجتوں کو پورا کردیتا ہے ، تیس دنیا کی اور ستر آخرت کی ۔ یہ  بھی سنداً  ضعیف ہے ۔  
یہ حدیث ان الفاظ کے ساتھ بھی آئی ہے صبح وشام اورکلام کے ذکر کے بغیر۔
من صلَّى عليَّ في يومٍ مائةَ مرةٍ قضَى اللهُ له مائةَ حاجةٍ سبعون منها لآخرتِه وثلاثون منها لدنياه۔
ترجمہ: جس نے مجھ پر دن میں سوبار درود پڑھا تو اللہ اس کی سو حاجت پوری کرتا ہے ، ستر آخرت کی اور تیس دنیا کی ۔
اس حدیث کے متعلق شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اس کی کوئی اصل نہیں ہے بلکہ یہ جھوٹوں کا ایک جھوٹ ہے۔(مجموع فتاوى ابن باز:26/104)
خلاصہ یہ ہوا کہ سوبار درود پڑھنے اور سوضرورتیں پوری ہونے والی حدیث ضعیف ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔