Sunday, July 31, 2016

ککڑی اور تر کجھور

ککڑی اور تر کجھور
=============
مقبول احمد سلفی
کھجور کے بے شمار فوائد ہیں اور اگر تر ہوتو فوائد مزید بڑھ جاتے ہیں ۔ طب نبوی میں ترکجھور کے ساتھ ککڑی کا استعمال ملتا ہے ۔ مسلم شریف کی حدیث میں ہے نبی ﷺ ککڑی اور ترکجھور ایک ساتھ تناول فرمایا کرتے تھے ۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رأيتُ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ يأكل القِثَّاءَ بالرُّطَبِ(صحيح مسلم:2043)
ترجمہ: سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھجور کے ساتھ ککڑی کھاتے ہوئے دیکھا۔
ککڑی جو کھیرے کی شکل میں ہوتا ہے موجودہ طب میں بھی اس کے بڑے فوائد کا ذکر ہے ۔ یہ وہی ککڑی ہے جس کا مطالبہ بنواسرائیل نے موسی علیہ السلام کے ذریعہ اللہ تعالی سے کیا تھا۔
وَإِذْ قُلْتُمْ يَا مُوسَىٰ لَن نَّصْبِرَ عَلَىٰ طَعَامٍ وَاحِدٍ فَادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُخْرِجْ لَنَا مِمَّا تُنبِتُ الْأَرْضُ مِن بَقْلِهَا وَقِثَّائِهَا وَفُومِهَا وَعَدَسِهَا وَبَصَلِهَا ۖ قَالَ أَتَسْتَبْدِلُونَ الَّذِي هُوَ أَدْنَىٰ بِالَّذِي هُوَ خَيْر(البقرۃ:61)
ترجمہ: اور جب تم نے کہا اے موسی ! ہم سے ایک ہی قسم کے کھانے پر ہرگز صبر نہ ہوسکے گا ، اس لئے اپنے رب سے دعا کیجئے کہ وہ ہمیں زمین کی پیداوار ساگ، ککڑی، گیہوں، مسور اور  پیاز دے ۔ آپ نے فرمایا: بہتر چیز کے بدلے ادنی چیز کیوں طلب کرتے ہو۔
ککڑی کا  تر کجھور کے ساتھ استعمال جو نبی ﷺ کا عمل تھا یقینا جسمانی اعتبار سے مقوی اور صحت بخش ہے جس کی صراحت ایک دوسری حدیث سے ہوتی ہے ۔
كانَت أمِّي تعالِجُني للسُّمنةِ، تريدُ أن تُدْخِلَني على رسولِ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ علَيهِ وسلَّمَ: فما استقامَ لَها ذلِكَ، حتَّى أَكَلتُ القثَّاءَ، بالرُّطَبِ، فسَمِنْتُ، كأحسَنِ سِمنةٍ۔(صحيح ابن ماجه:2701)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب میری والدہ نے مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس رخصت کرنے کا ارادہ کیا تو میرے دبلے پن کا علاج کرنے لگیں مگر کوئی علاج کارگر نہ ہوا۔ تو پھر میں نے ترکھجوروں کے ساتھ ککڑی کھانا شروع کی تو میں معتدل جسم والی ہوگئی۔

گرمی کے موسم میں عام طور سے ککڑی پائی جاتی ہے ہمیں اس کا استعمال کرنا چاہئے ، ساتھ ہی ترکجھور شامل کرلیں تاکہ منفعت بخش ہوجائے ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔