Tuesday, May 3, 2016

نئی مسلمہ مسلمان ہی سے شادی کرے

نئی مسلمہ مسلمان ہی سے شادی کرے
=================
لڑکا لڑکی ،ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے، لڑکی مشرک گھرانے سے تعلق رکھتی تھی ۔الحمد للّہ لڑکے کی دعوت کی وجہ سے آج وہ شرک و بدعت سے کوسوں دور ہے۔ شرک و بدعت سے اپنی برات کا اظہار کرکے اس لڑکی نے سلفیت قبول کر لی ہے ۔لڑکی کا باپ مشرک تو ہے ہی ساتھ ہی ساتھ جادو ٹونے کا بھی ماہر آدمی ہے،اپنی لڑکی کوجبرا مشرک سے شادی کرنے پہ مجبور کررہاہے ۔ ایسی صورت میں کیا وہ سلفی لڑکا اس نئی مسلمہ لڑکی سے کورٹ کے ذریعہ یا کسی اور ولی کے ذریعہ نکاح کر سکتا ہے ؟یا پھراس لڑکی کو مشرک سے ہی نکاح کرلینا چاہئے؟

الجواب بعون اللہ الوھاب
الحمدللہ :
اسلام میں اجنبی عورت سے تعلق بنانا، اس سے خلوت میں ملنا، بلاضرورت بات کرنا حرام ہے ۔ لڑکے نے محبت کے نام پہ جو کیا اس کے لئے اللہ تعالی سے توبہ کرے ۔دعوت دین کی حد تک کسی خاتون سے حدود میں رہ کربات کرنا جائزہے۔ لڑکی تو پہلے مشرکہ تھی اسلام لانے سے اس کا سارا گناہ معاف ہوگیا۔
شادی کا مسئلہ یہ ہے کہ لڑکی مسلمان ہوچکی ہے ،اسے کسی مشرک سے شادی کرنا حرام ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ ۚ وَلَأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ ۗ وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤْمِنُوا ۚ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ(البقرة:221)
ترجمہ: اور شرک کرنے والی عورتوں سے تاوقتیکہ وہ ایمان نہ لائیں تم نکاح نہ کرو۔ایماندار لونڈی بھی شرک کرنے والی آزاد عورت سے بہتر ہے، گو تمہیں مشرکہ ہی اچھی لگتی ہو اور نہ شرک کرنے والے مردوں کے نکاح میں اپنی عورتوں کو دو جب تک وہ ایمان نہ لائیں، ایماندار غلام آزاد مشرک سے بہتر ہے، گو مشرک تمہیں اچھا لگے۔
لہذا مسلمان لڑکی کو مسلمان لڑکا سے ہی شادی کرنا ہے اور کورٹ میرج نہیں بلکہ شرعی نکاح کرنا ہے ۔ اس لڑکی کا والد کافر ہونے کی وجہ سے ولی نہیں بن سکتا۔اس لڑکی کا بھائی ،چچا ، بھتیجا وغیرہ جو مسلمان ہو ولی بن سکتا ہے۔ مسلمان مرد رشتے دار میں جب کوئی ولی بننے کے لائق نہ ہوتومسلمان حاکم ، وہ نہ ہوتو مسلم تنظیم کے ذمہ دار، امام مسجد، خطیب یا قاضی ولی بن کرشادی کرادے ۔


واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔