Monday, May 2, 2016

نبی ﷺ کو خواب میں دیکھنا

نبی ﷺ کو خواب میں دیکھنا
=================
کسی بھائی نے سوال کیا ہے کہ ایک آدمی نے نبیﷺ کوخواب میں بغیرداڑھی کے دیکھاہے ۔ خواب دیکھنےوالا عالم دین ہے، وہ کہتا ہے میراخواب سچاہے ۔ کیا ایساممکن ہے ؟
نبی ﷺ کو خواب میں دیکھنے سے متعلق پہلے دو بات جان لیں ۔
(1) آپ ﷺ کو عالم میں بیداری میں نہیں دیکھاجاسکتا جو اس کا دعوی کرتا ہے وہ جھوٹا ہے ۔
(2) خواب میں نبی ﷺ کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ اس کی دلیل بخاری ومسلم کی حدیث ہے ۔
عن أبي ھریرہ رضی اللہ عنہ قال: قال الرسول الله صلى الله عليه وسلم :منْ رآني في المنامِ فقدْ رآني ، فإنَّ الشَّيطانَ لا يتَمثَّلُ بي(بخاری 110، مسلم 2266)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے مجھے حقیقت میں دیکھا ،کیونکہ شیطان میری مثال نہیں بنا سکتا ۔ بخاری کے الفاظ ہیں "لا يتمثَّلُ في صورَتي" میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔
اس حدیث کی صحت پہ کوئی کلام ہی نہیں ہوسکتا کیونکہ صحیحین کی روایت ہے ،نیز صحیح احادیث سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بعض صحابہ کرام نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا۔ مسنداحمد میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے متعلق ذکرملتاہے۔
تو معلوم ہوا نبی ﷺ کو خواب میں دیکھاجاسکتاہے مگر یہ بات واضح رہے کہ آپ کو دیکھنے والا اصلی صورت پہ دیکھاہوجیساکہ حدیث سے اشارہ ملتاہے کہ شیطان میری صورت اختیارنہیں کرسکتاہے ۔اس کا مطلب یہ ہواکہ شیطان دوسری صورت اختیارکرکے انسان کو خواب کے ذریعہ یہ تصوردے سکتاہے کہ میں ہی نبی ہوں۔ ممکن ہے شیطان بزرگ کی صورت اختیارکرکے آئے ۔ اس لئے خواب دیکھنے والے کو نبی ﷺ کا حلیہ مبارک صحیح سے معلوم ہونا چاہئے ۔
اوپرجس طرح کا سوال ہے اس سے معلوم ہوتاہے وہ خواب سچانہیں ہے کیونکہ نبی ﷺ کو داڑھی مبارک تھی ، بغیرداڑھی والا خواب جھوٹاہے چہ جائیکہ خواب دیکھنے والا عالم دین ہو۔شیطان کسی کو بھی دھوکہ دے سکتاہے۔ اگر کوئی یہ کہے کہ میں نے نبی ﷺ کو خواب میں سفید داڑھی دیکھی تو یہ بھی جھوٹا خواب مانا جائے گا کیونکہ آپ ﷺ کے صرف چند بال ہی سفید تھے ۔
ایک اہم انتباہ :  
پہلے اہل بدعت خواب کے نام پہ بڑے ڈارامہ کرتے تھے فلاں نے ایسا دیکھا تو فلاں نے ایسا دیکھا۔ اب عوام سمجھدارہوگئی تو بدعتی لوگ خوابوں کو نبی ﷺ کے نام سے منسوب کرکے گمراہی پھیلانے لگے اس لئے اس معاملے میں ہمیں سمجھداری سے کام لینا چاہئےخصوصا یہ بات جان لیں کہ دین میں اب کوئی نئی بات اضافہ نہیں کی جاسکتی نہ خواب کے ذریعہ ، نہ ہی کسی اور ذرائع سے۔ ہمارا دین نبی ﷺ کی وفات سے پہلے ہی مکمل ہوچکاتھااور آپ نے صحابہ کرام سے حجۃ الوداع کے موقع پر اتمام رسالت کی گواہی بھی لے لی تھی جو خطبہ حجۃ الوداع میں مذکور ہے ۔
اللہ تعالی ہم سب کو اہل بدعت کے مکروفریب سے بچائے ۔ آمین

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔