Saturday, February 13, 2016

عورت کا مذکرصیغہ سے بات کرنا

السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہُ
شیخ !
بعض عورتیں مردوں کی طرح بات کرتیں ہیں جیسے " میں گیا"  "میں نے کھایا " وغیرہ تو کیا یہ بھی مردوں کی مشابہت میں داخل ہوگا ؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آج سے پہلے یہ رواج نہیں تھا مگر ہندی فلموں اور غیرمسلموں کے طورطریقوں سے متاثر ہوکر مسلم معاشرے میں اس کا استعمال دیکھا جارہاہے جبکہ تقریبا تمام زبانوں میں مردوعورت کے لئے الگ الگ صیغے موجود ہیں۔
لہذا مسلمانوں کو غیروں کی نقالی نہیں کرنی چاہئے ۔ احادیث میں بھی جابجا ذکر ملتا ہے کہ عورت کے لئے مؤنث کا صیغہ استعمال ہواہے ۔ قرآن میں بھی دیکھ سکتے ہیں اللہ تعالی نے جہاں عورتوں کو مخاطب کیا ہے وہاں مؤنث کا صیغہ ہے ۔

واللہ اعلم


مقبول احمد سلفی 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔