لاپتہ شوہر اور شادی سے متعلق سوال
=============
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شیخ مقبول احمد صاحب سلفی
امید کرتا ہوں کہ آپ خیروعافیت سے هوں گے اللہ آپ کے علم وعمل میں
اضافه کرےآمین۔
سوال :
(1) میرا ایک سوال هے عارف کی شادی روبینہ سےهوئی تهی پهر کچھ دنوں
کے بعد عارف اپنےگهر سے چاهے کمانےکی نیت سےیا کسی اور وجہ سے گهر سےکهیں چلاگیا
اورتقریبا 8 یا10 سال سے اسکی کوئی خبر نهیں هےتوکیا اس صورت میں روبینہ دوسری
شادی کر سکتی هےیانهیں اوراگرشادی کریگی تواسکی کیاصورت هو گی .
(2)دوسراسوال یه هےکه اکرم کی شادی شبینہ کے ساتھ هوئی تهی لیکن
اکرم کی عادت خراب هونےکیوجه سے جیسے شراب نوشی وغیرہ شبینہ اکرم کے ساتھ رہنے سےانکار
کرتی رهی بعد میں اکرم اسکو اپنے ساتھ رکهنے کو تیار نہیں هے اس بیچ میں 3یا4سال
گزر گیا هے تواس صورت میں شبینہ دوسری شادی کر سکتی هےیانهیں جبکہ اکرم ابھی طلاق
نہیں دیا هے اور نہ ہی طلاق دینےکوتیار هےاور اگر لڑکی خلع لینا چاهتی هےتو اس بات
کو اکرم ماننے کو تیار نہیں هے اس صورت میں شبینہ دوسری شادی کر سکتی هےیانهیں
قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب ارسال فرمائیں گے مہربانی ہوگی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون اللہ
الوھاب
(1) روبینہ کے لئے یہ ہے
کہ وہ شرعی عدالت میں اپنے شوہر کے 8 یا 10 سال غائب رہنے کی خبر دے ۔ اور عدالت
حالات و قرائن دیکھ کر یہ فیصلہ کرے گی کہ عورت کتنے سال یا کتنے دن مزید انتظار
کرے ۔ کسی نے ایک سال اور کسی نے چار سال کہامگر اس سلسلے میں عدالت بہتر فیصلہ
کرسکتی ہے کہ کیا انتظار کی مدت کیا ہونا چاہئے ؟ ایسا بھی ممکن ہوسکتا ہے کہ بغیر
انتظار کے عدالت بالفور نکاح فسخ کردے ۔
تو جب عدالت انتظار کی مدت ختم ہونے کے بعد نکاح فسح کردے اس وقت
سے چار مہینہ دس دن عدت گذارکر روبنیہ کسی دوسرے مرد سے شادی کرسکتی ہے ۔
مزید تفصیل کے لئے کلک کریں
(2)
دوسری صورت میں شبینہ اس وقت تک دوسری شادی نہیں کرسکتی جب تک طلاق یا خلع نہ
ہوجائے ۔
اس لڑکی کو اپنا حق مانگنا چاہئے یعنی زوجیت کا ۔ نان و نقفہ کا
مطالبہ کرے اگر ان چیزوں کا انکار کرتا ہے تو لڑکی کسی کو اپنا وکیل بناکر معاملہ
طے کرے ۔ پھر بھی نہیں ہوتا تو اچھے لوگوں کے ذریعہ پنچایت بٹھائے ۔ یہاں بھی
معاملہ طے نہیں ہوتا اور لڑکا ماننے کو تیار نہیں تو آخری مرحلہ یا تو طلاق لڑکا
کی طرف سے یا خلع عورت کی طرف سے ۔ پنچایت کے ذریعہ بھی طلاق یا خلع کرایا جاسکتا
ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔