Sunday, January 31, 2016

قبر کی زیارت، والدین کی دعا اور حدیث کی تبلیغ والا میسیج

قبر کی زیارت، والدین کی دعا اور حدیث کی تبلیغ والا میسیج
========================
مقبول احمد سلفی


نیچے دیا ہوا اردو میسیج اردو میں کم مگر رومن میں تبدیل کرکے بہت گردش میں ہے ۔ میسج دیکھیں :
((((حضرت عیسی علیہ السلام اپنی والده کی وفات کے بعد ان کی قبر مبارک پر تشریف لے گئے اور اپنی والدہ ماجدہ حضرت مریم رحمتہ اللہ سے مخاطب ہوئے اور فرمایا:
" پیاری امی جان میں اللہ کے حکم سے مردوں کو زندہ کرتا ہوں. اگر آپ حکم دیں تو میں اللہ تعالٰی سے آپ کی زندگی مانگوں".
حضرت بی بی مریم رحمة الله علیہا نے فرمایا؛
" اے اللہ کے نبی دنیا کی زندگی اگرچہ بہت خوبصورت هے مگر میں موت کی تکلیف دوبارہ نہیں دیکھ سکتی".
الله اكبر. یہ ایک نبی کی ماں کا کہنا ہے. اور ہم جیسے گناہگاروں کی موت کتنی تکلیف دہ هو گی!!!
آپ صلی اللہ علیہ والسلام نے فرمایا:
" بدنصیب ہے وہ شخص جو اپنے والدین کی خدمت کر کے دعائیں نہیں لیتا اور لوگوں سے کہتا ہے کہ میرے لئے دعا کرو.
بد نصیب ہے وہ شخص جو عشاء کی نماز نہیں پڑهتا اور دعاؤں میں پرسکون نیند تلاش کرتا ہے.
بد نصیب ہے وہ شخص جو فجر کی نماز کے وقت سویا رہتا هے اور لوگوں سے تنگی رزق کی شکایت کرتا ہے.
اور آپ صلی الله عليه وسلم نے فرمایا کہ " جس نے میری ایک حدیث سنی اور دوسروں تک پہنچا دی تو قیامت کے دن اس کی شفاعت مجهہ پر واجب ہو گئی.
و ما علینا الی البلاغ.
اللہ تعالی ہم سب کو اعمال صالح کی توفیق دے. اور دعاؤں کو قبول فرمائے.آمین.))))

اس میسیج میں تین باتیں ہیں :
(1) پہلی بات : عیسی علیہ السلام کا اپنی والدہ کی قبر کی زیارت اور دوبارہ زندہ کرنے سے متعلق واقعہ ۔ دراصل ایسا واقعہ اسلامی کتب میں موجود نہیں ہے مگر عیسی ویب سائٹ پہ دوسری شکل میں موجود ہے ۔ اس میں لکھا ہوا ہے کہ عیسی علیہ السلام ایک قبرستان سے گذرے تو ایک عورت کو روتے ہوئے دیکھا ، آپ نے وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ میری ایک بیٹی تھی وہ مرگئی ۔ میں نے عہد کیا ہے کہ اس قبر سے اسی وقت اٹھوں گی جب تک اپنی بیٹی کو دیکھ نہ لوں یا میں مر نہ جاؤں ۔۔۔۔۔ قصہ مختصر عیسی علیہ السلام نے دعا کی تو وہ لڑکی زندہ ہوگئی ۔ اس نے جب اپنی ماں کو دیکھا تو کہا تم کیوں میرے لئے موت کی تکلیف دوبارہ لوٹانا چاہتی ہے ۔ ،،،،،

(2) دوسری بات : حدیث " بدنصیب ہے وہ شخص جو اپنے والدین کی خدمت کر کے دعائیں نہیں لیتا اور لوگوں سے کہتا ہے کہ میرے لئے دعا کرو۔"
مجھے ایسی کوئی حدیث نہیں ملی ۔

(3) تیسری بات : حدیث "جس نے میری ایک حدیث سنی اور دوسروں تک پہنچا دی تو قیامت کے دن اس کی شفاعت مجهہ پر واجب ہو گئی۔"
حدیث اس طرح سے نہیں بلکہ یہ اس طرح سے آئی ہے ۔
عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ نَضَّرَ اللَّهُ امْرَأً سَمِعَ مِنَّا حَدِيثًا فَحَفِظَهُ حَتَّى يُبَلِّغَهُ(صحيح أبي داود:3660)
ترجمہ : زید بن ثابت سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کو تروتازہ رکھے جس نے ہم سے حدیث سنی اور اسے یاد کیا یہاں تک کہ اسے آگے دوسروں تک پہنچایا۔








0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔