Sunday, January 3, 2016

عجوہ کی فضیلت احادیث صحیحہ کی روشنی میں

عجوہ کی فضیلت احادیث صحیحہ کی روشنی میں
==================
(1)عَنْ سَعْد بْن أَبِي وَقَّاص رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله صلى الله عليه وسلم: «مَنْ تَصَبَّحَ كُلَّ يَوْمٍ سَبْعَ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً، لَمْ يَضرَّهُ فِي ذَلِكَ اليَوْمِ سُمٌّ وَلا سِحْرٌ». متفق عليه.
ترجمہ: سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
جو شخص ہر روز صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لیا کرے، اس دن اسے زہر اور جادو ضرر نہ پہنچا سکے گا۔

(2)إنَّ في العَجْوَةِ العاليةِ شفاءً ، أو إنها تِرْياقٌ ، أولَ البَكْرَةِ(مسلم:2048)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:عالیہ کی عجوہ کھجوروں میں شفاء ہے اور وہ زہر وغیرہ کے لئے تریاق کی خاصیت رکھتی ہیں‘ جب کہ اس کو دن کے ابتدائی حصہ میں یعنی نہار منہ کھایا جائے"۔

(3)العجوَةُ منَ الجنَّةِ ، وفيها شِفاءٌ منَ السُّمِّ . والكمَأَةُ منَ المنِّ وماؤُها شِفاءٌ للعينِ(صحیح الترمذی :2066)
ترجمہ:حضرت ابو ہریرہرضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ا نے فرمایا : عجوہ جنت کی کھجور ہے اور اس میں زہر سے شفاء ہے اور کمأة (کھنبی) من (کی ایک قسم) اور اس کا پانی آنکھ کے لئے شفاء ہے۔

(4)حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ أَخْبَرَنَا هَاشِمٌ أَخْبَرَنَا عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللہُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اصْطَبَحَ کُلَّ يَوْمٍ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً لَمْ يَضُرَّهٗ سُمٌّ وَلَا سِحْرٌ ذٰلِکَ الْيَوْمَ إِلَی اللَّيْلِ ۔(صحيح البخاري:5768)
ترجمہ:علی، مروان، ہاشم، عامر بن سعدؓ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمای:اٰہ جس نے ہر صبح چند عجوہ کجھوریں کھالیں اسے رات تک کوئی زہر اور نہ کوئی جادو نقصان پہنچائے گا۔

(5)الكَمَأةُ من المنِّ وماؤُها شفاءٌ للعينِ والعَجوةُ من الجنَّةِ وهي شفاءٌ من الجنَّةِ(صحيح ابن ماجة:2798)
ترجمه: آپﷺنے فرمایا: کمأة (کھنبی) من (کی ایک قسم) اور اس کا پانی آنکھ کے لئے شفاء ہے۔اورعجوہ جنت سے ہے اور اس میں جنون سے شفا ہے“۔
٭ یہاں صحیح لفظ "وهي شفاء من السم" ہے یعنی یہ زہر سے شفا ہے ۔

(6)ليس في الأرض من الجنةِ إلا ثلاثةُ أشياءَ : غرسُ العَجوةِ ، وأواقٍ تنزل في الفُراتِ كلَّ يومٍ من بركة الجنَّةِ ، والحَجَرُ(السلسلۃ الصحیحہ :3111)
ترجمہ:زمین پر جنت کی چیزوں میں سے تین چیزوں کے علاوہ کچھ نہیںعجوہ کھجور کا درخت،وہ برکت کی مقدار کثیر جو روزانہ جنت سے دریائے فرات پر اترتی ہے اور سنگ اسود۔

عجوہ کی فضیلت میں بہت ساری ضعیف روایات بھی ہیں جنہیں میں نے ذکر نہیں کیا۔
مقبول احمد سلفی
اسلامی سنٹر طائف، سعودی عرب

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔