Wednesday, January 20, 2016

مقلد کے نعت پاک پہ تبصرہ

مقلد کے نعت پاک پہ تبصرہ
=================
تنصرہ نگار: مقبول احمد سلفی

ایک بھائی نے کسی مقلد کی نعت والا ویڈیو شیئر کیا ہے اور مجھ سے اس کے بارے میں سوال کیا ہے جس کی مختصر حقیقت آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔

وہ جس کے لئے محفل کونین سجی ہے
فردوس بریں جس کے وسیلے سے بنی ہے
تبصرہ : اس شعر کے پہلے مصرعہ سے اگر یہ مراد ہے کہ کائنات کی سجاوٹ نبی ﷺ کی وجہ سے ہے تو یہ مبنی بر غلط ہے ۔ دوسرا مصرعہ بھی غلط ہے ۔ اصل میں ایک باطل روایت ہے کہ اگر نبی نہ ہوتے تو کائنات نہ پیداکی جاتی ہے ۔اس کے تحت شاعر نے دوسرا مصرعہ کہا ہے جوکہ روایت باطل ہونے کی طرح مصرعہ بھی باطل ہے ۔

وہ ہاشمی مکّی مدنیُ العربی ہے
وہ میرا نبی ، میرا نبی ، میرا نبی ہے۔
تبصرہ : یہ صحیح ہے ۔

احمد ہے محمد ہے وہی ختم  رُسل ہے
مخدوم و مربّی ہے وہی والئ کل ہے
تبصرہ:اس کے دوسرے مصرعے میں مخدوم کا لفظ گوکہ معنوی اعتبار سے چل سکتا ہے مگر عربی لفظ ہونے کے باوجود صحابہ و تابعین سے شان نبی میں منقول نہیں ،اس لئے پرہیز بہتر ہے ۔ اسی طرح "والی کل" کا استعمال صحیح نہیں ہے ۔ اردو میں والی مالک، خداوند، آقا، ولی نعمت، سرتاج، حاکم کے معنوں میں آتا ہے۔ اور والی کل کے استعمال سےخدائی کا شبہ ہوتا ہے ۔


اُس پر ہی نظر سارے زمانے کی لگی ہے
وہ میرا نبی ، میرا نبی ، میرا نبی ہے۔
تبصرہ :صحیح ہے ۔

والشمس ضحٰی چہرہء انور کی جھلک ہے
والیل سجیٰ گیسوئے حضرت کی لچک ہے
تبصرہ : اس شعر میں شمس سے نبی کا چہرہ اور لیل سے آپ کا گیسو مراد لینا غلط ہے ، ایسا معتبر مفسرین سے منقول نہیں ہے ۔

عالم کو ضیاء جس کے وسیلے سے ملی ہے
وہ میرا نبی ، میرا نبی ، میرا نبی ہے۔
تبصرہ : نہ جانے کیوں لوگ وسیلہ کا اس قدربے جا استعمال کرتے ہیں؟ یہاں وسیلہ نہیں لفظ سبب یا وجہ استعمال ہوگا۔

اللہ کا فرماں الم نشرح لک صدرک
منسوب ہے جس سے ورفعنا لک ذکرک
تبصرہ: صحیح ہے۔

جس ذات کا قرآن میں بھی ذکر جلی ہے
وہ میرا نبی ، میرا نبی ، میرا نبی ہے۔
تبصرہ: صحیح ہے۔


مُزّمل و یٰسین و مدّثر و طٰہٰ
کیا کیا نئے القاب سے مولا نے پکارا
تبصرہ : لوگوں میں یہ بات مشہور ہوگئی ہے مگر یسین اور طہ نبی ﷺ کے نام نہیں ہیں۔

کیا شان ہے اس کی کہ جو اُمّی لقبی ہے
وہ میرا نبی ، میرا نبی ، میرا نبی ہے۔
تبصرہ: صحیح ہے۔

وہ ذات کہ جو مظہر لو لاک لما ہے
جو صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شب معراج ہوا ہے
تبصرہ : اس کے پہلے مصرعہ کی بیناد باطل حدیث پہ ہے کہ آپ نہیں ہوتے تو سنسار نہیں پیدا کیا جاتا۔ دوسرا مصرعہ کلیر پتہ نہیں چل رہا ہے اس لئے درمیان میں لفظ چھوڑ دیا گیا ہے۔

اسراء میں امامت جسے نبیوں کی ملی ہے
وہ میرا نبی ، میرا نبی ، میرا نبی ہے۔
تبصرہ: صحیح ہے۔


کس درجہ زمانے میں تھی مظلوم یہ عورت
پھر جس کی بدولت ملی اسے عزت و رفعت
تبصرہ: صحیح ہے۔


وہ محسن و غم خوار ہمارا ہی نبی ہے
وہ میرا نبی ، میرا نبی ، میرا نبی ہے۔

تبصرہ: صحیح ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔