Thursday, December 31, 2015

آپ کے سوالوں کےجواب

آپ کے سوالوں کےجواب
==============

(1) سوال : فاتحہ کیا ہوا کھانا کیسا ہے ؟
جواب :آج کل فاتحہ خوانی کی رسم بالکل تقریب کی شکل اختیار کرلیا ہے ، اس کا ثبوت نبی ﷺ اور اصحاب نبی سے نہیں ملتا جس کی وجہ یہ بدعت قرار پائے گی ۔ اس لحاظ سے اس کا کھانا بھی جائز نہیں ہوگا۔

(2) سوال: ہندو کے گھر کا کھانا کھاسکتے ہیں جبکہ وہاں حرام مال کا پکا ہوتا ہے ؟
جواب : وہ ہندو جو حرام کاروبار کرتا ہو اس حرام کمائی سے دعوت کھلائے تو نہیں کھانا چاہئے مگر سبھی ہندو حرام کاروبار نہیں کرتے ۔ تو اگر ایسا ہندو دعوت کرے جس کی کمائی حرام ذرائع کا نہ ہوتو اس کی دعوت میں شرکت کرسکتے ہیں ۔ یاد رہے یہ دعوت ہندؤں کی مذہبی نہ ہو اور نہ ہی کھانے میں حرام اشیاء کا اہتمام کیا ہو۔

(3) سوال : جب ہم سفر پہ ہوں اور جمعہ کی نماز ادا کرنی ہو تو تحیۃ المسجد واجب ہوگی کیونکہ جمعہ کے دن اس کی سخت تاکید وارد ہے ؟
جواب : مسافر پہ جمعہ کی نماز فرض نہیں ہے لیکن اگر جمعہ پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے ۔ تحیہ المسجد کا حکم سنت ہے اور اس کا تعلق جمعہ سے نہیں ہے بلکہ مسجد سے ہے جب بھی مسجد آئے تو تحیۃ المسجد پڑھنا چاہئے چاہے جمعہ کا دن ہو یا کوئی اور دن و وقت ۔

(4) سوال : کیا کھڑا ہوکر پانی پینا حرام ہے جیساکہ ایک حدیث میں سخت ممانعت پاتا ہوں؟
جواب : ضرورتا کھڑے ہوکر پانی پینا جائز ہے  اور رسول اللہ ﷺ سے  کھڑے ہوکر پینا ثابت ہے مگر عادتا کھڑے ہوکر پانی پینا نہیں چاہئے ۔

(5) سوال : عربی کے کون کون سے مہینے میں عمرہ کرنا افضل ہے ؟
جواب : ایک حج کا عمرہ ہے جو حج کے مہینوں میں ادا کیا جاتا ہے اس کا تعلق حج سے ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ثواب ملتا ہے ۔ بقیہ مہینوں میں عمرہ کرنا برابر ہے۔ بعض لوگ رجب کے مہینے میں عمرہ کرنا افضل مشہور کئے ہوئے ہیں مگر اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

(6) سوال : مسجد میں سنت یا نفل نماز پڑھتے ہوئے فرض نماز کی اقامت ہوجائے تو اس حالت میں کیا کریں؟
جواب: نبی ﷺ کا فرمان ہے کہ جب فرض نماز کی اقامت ہوجائے تو کوئی نماز نہیں ۔ اس لئے ہمیں اس حالت میں اپنی نماز توڑکے فرض نماز میں شامل ہوجانا چاہئے ۔

(7) اہل تشیع کن دلائل کی بنیاد پہ قیام میں ارسال(ہاتھ نہ باندھنا) کرتے ہیں ؟
جواب : اہل شیع نماز میں ارسال کرنے سے متعلق ضعیف  و موضوع روایات پیش کرتے ہیں ۔ ہمیں شیعہ کے عمل سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ہمارے لئے محمد عربی ﷺ کا عمل ہی نمونہ ہےجو صحیح احادیث سے ثابت ہو ۔ آپ ﷺ نماز میں قیام کی حالت میں سینے پہ ہاتھ باندھا کرتے تھے ۔

(8) سوال : کیا ہر رکعت کے شروع میں تعوذ و تسمیہ کا پڑھنا ضروری ہے یا صرف تسمیہ کافی ہے ؟
جواب : تعوذ و تسمیہ سورہ فاتحہ کے شروع میں پہلی رکعت میں پڑھنا سنت ہے اوردیگر رکعتوں میں نہیں پڑھنا ہے ۔لیکن اگر کوئی ہر رکعت میں تعوذ و تسمیہ پڑھتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ہاں اگرکسی رکعت میں کوئی مستقل سورت پڑھے تووہاں تسمیہ پڑھنا مشروع ہے ۔

واللہ اعلم بالصواب

واٹس اپ گروپ "علم دین " کے سوالات اورمقبول احمد سلفی کے جواب




0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔