Wednesday, December 16, 2015

کیا صحابہ نے میلاد منایا؟

کیا صحابہ نے میلاد منایا؟
=============
مقبول احمد سلفی

میلاد منانے والے یہ دلیل یہ پیش کرتے ہیں کہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے نبی کی شان میں تفریفی کلمات کہتے ہیں۔
حضرت عباس رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب قصیدہ یہ ہے ۔

من قبلها طبت في الظلال وفي مستودع حيث يخصف الورق
ثم هبطت البلاد لا بشر أنت ولا مضغة ولا علق
بل نطفة تركب السفين وقد ألجم نسرا وأهله الغرق
تنقل من صالب إلى رحم إذا مضى عالم بدا طبق
وأنت لما ولدت أشرقت الأر ض وضاءت بنورك الأفق
فنحن في ذلك الضياء وفي النـ ـور وسبل الرشاد نخترق

یہ حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کی طرف بھی منسوب کیا جاتا ہے ۔ اسے امام حاکم اور طبرانی نے روایت کیا ہے مگر یہ روایت منکر ہے ۔اگر اسے صحیح تسلیم کر بھی لیتے ہیں تو بھی اس سے میلاد منانے کا کوئی ثبوت نہیں ملتا کیونکہحضرت عباس رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ کی مدح سرائی کی ہے اس سے عیدمیلاد کی محفل اور اس کی بدعات سے کوئی تعلق نہیں ۔ نبی کی تعریف تو پوری دنیا کرتی ہے اور کرتی رہے گی ۔
٭ میلادی حضرات مندرجہ ذیل اعمال کی دلیل کہاں سے لائیں گے وہ بھی خاص 12 ربیع الاول کے دن۔
روضہ رسول کی شبیہ بنانا ،شرکیہ نعتیں پڑھنا ،مجلس کے آخر میں قیام ا س عقیدت کے تحت کرنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجلس میں خود حاضر ہوتے ہیں،(العیاذباللہ)،شیرینی تقسیم کرنا، دیگیں پکانا ،دروازے اور پہاڑیاں بنانا ،عمارتوں پر چراغاں کرنا ،جھنڈیاں لگانا ، ان پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نعلین شریفیں کی تصویر بنانا ،مخصوص لباس پہننا،تصویریں اتارنا،رقص و وجد کا اہتمام کرنا، شب بیداری کرنا ،اجتماعی نوافل ،اجتماعی روزے ،اجتماعی قرآن خوانی ، عورتوں مردوں کا اختلاط ،نوجوان لڑ کوں کا جلوس میں شرکت کرنا اور عورتوں کا ان کو دیکھنا ،آتش بازی ،مشعل بردار جلوس ،جو کہ عیسائیوں کا وطیرہ ہے ،گانے بجانے، فحاشی وعریانی ،فسق و فجور ، دکھاوا اور ریاکاری ، من گھڑ ت قصے کہانیوں اور جھوٹی روایات کا بیان ،انبیاء ، ملائکہ ،صحابہ کرام کے بارے میں شرکیہ اور کفریہ عقیدے کا اظہار، قوالی ،لہوولعب، مال و دولت اور وقت کا ضیاع وغیرہ، بلکہ اب تو ان پروگراموں میں بد امنی ، لڑائی جھگڑا ، قتل و غارت تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔
٭ ایسے اعمال کو نبی ﷺ اور صحابہ کرام کی طرف منسوب کرنے والا بدعتی فاسق و فاجر کہلائے گا۔
٭ ان کے بڑے تو کہتے ہیں کہ میلاد بعد کی ایجاد ہے تو پھر صحابہ نے کیسے منائی ؟
بریلوی مفتی احمد یار خان نعیمی لکھتے ہیں کہ میلاد کی بدعت سب سے پہلے اربل کے بادشاہ ملک مظفر نے ایجاد کی ۔(جاء الحق)
٭ اسی طرح جامعہ نعیمیہ لاہور کے ایک اور بریلوی مفتی غلام رسول سعیدی بھی یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ میلاد منانا صحابہ کرام سے ثابت نہیں ۔
کل ملاکے یہی ثابت ہوتا ہے کہ عید میلاد ایک نوایجاد بدعت ہے، پیٹ پرست مولوی لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہونے کی غرض سے الٹی سیدھی دلیل دے کر سیدھے سادے عوام کو گمراہ کر رہا ہے۔
اللہ تعالی تمام امت مسلمہ کو سنت رسول کی اتباع وپیروی کی توفیق فرماتے ہوئے اور انھیں ہر قسم کے شرک وبدعات سے محفوظ فرمائے ۔ آمين تقبل يارب العالمین

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔