پہلے
شوہر سے طلاق لئے بغیر دوسری شادی
===================
کسی
مسلمان عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ پہلے شوہر کے رہتے ہوئے طلاق کے بغیر دوسرے مرد
سے شادی کرلے ۔ یہ ناجائز اور سراسر حرام ہے ۔
پہلے
تو میاں بیوی سمجھوتہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے، اگر کوشش بے سود ہو اور طلاق کی نوبت
آگئی ہو تو پھر بیوی شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے اور طلاق کے بعد تین مہینے کی عدت
گذار کر دوسری شادی کرے ۔
اگر
شوہر طلاق دینے کے لئے راضی نہیں ہے اور بیوی کے لئے شوہر سے الگ رہنے کا عذر پیش آگیا
ہے تو شرعی عدالت یا پنچایت کے ذدیعہ خلع کرالے ۔ خلع کرانے کی صورت میں ایک حیض عدت
گذارے اور پھر دوسری شادی کرلے ۔
اگر
کسی عورت نے پہلے شوہر سے طلاق یا خلع کے بغیر دوسری شادی کرلی تو یہ شادی باطل ہے،
جب تب دونوں اس حال میں رہیں گے گناہ گار ہوں گے ۔ لہذا دونوں کے درمیان جدائی کرادی
جائے گی اور اسلامی صورت اختیار کی جائے گی جیساکہ اوپر بیان کیا گیا ہے ۔
واللہ
اعلم
کتبہ
مقبول
احمد سلفی
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔