Wednesday, November 11, 2015

پگڑی کا حکم

پگڑی کا حکم
==========

کرایہ داری کے مروج طریقوں میں جائیداد کا مالک کرایہ دار سے کرایہ کی رقم کے علاوہ ایک متعین رقم پگڑی(ڈپازٹ) کے نام پر الگ سے وصول کرتا ہے جس کا مقصد کرایہ دار کی جانب سے جائیداد کی حفاظت اور بروقت جگہ خالی کرنے کی ضمانت حاصل کرنا ہوتا ہے۔علما نے اس صورت کو درست تسلیم کیا ہے۔
اس سے متعلق چند امور مندرجہ ذیل ہیں۔
(1) پگڑی سماج میں رائج رقم کے حساب سے ہو۔
(2) پگڑی کے نام پہ بھاری رقم لیکر آسان کرایہ وصول کرنا صحیح نہیں ۔
(3) پگڑی تو ضمانت کے طور پہ ہوتی ہے ، اس لئے کرایہ کی جگہ محض بھاری پگڑی لینا درست معلوم نہیں ہوتا۔
(4) ان شکلوں میں بہتر صورت یہ ہے کہ مکان مالک کرایہ دار سے اڈوانس کے طور پہ کچھ رقم لے اور اسے کرایہ میں وصول کرتا رہے ۔
یہ اس لئے بہتر صورت ہے کہ مکان مالک پگڑی لیکر اسے اپنے تصرف میں لے آتا جبکہ یہ ایک امانت ہے ، اسے محفوظ رہنا چاہئے تھا ۔ تو اس لئے اس اڈوانس کو کرایہ کا حصہ سمجھے اور ماہانہ وصول کرتا رہے ۔

نوٹ : اس سے متعلق تفاصیل کی مزید ضرورت ہے ۔

واللہ اعلم   

کتبہ

مقبول احمد سلفی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔