Wednesday, October 21, 2015

حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے متعلق بیس رکعت تراویح والی روایت کا جائزہ




حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے متعلق بیس رکعت تراویح والی روایت کا جائزہ
===================


حضرت عمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ) سے بیس تراویح ثابت نہیں اور نہ ہی ان کے دورِ خلافت میں یہ صحابہ کا معمول رہا بلکہ حضرت عمرؓ نے سب کو جمع کر کے ابی بن کعب اور تمیم داری کو گیارہ رکعات پڑھانے کا حکم دیا تھا جیسا کہ موطا امام مالک میں ہے۔


«عَنْ مُّحَمَدَّ بْنِ يُوْسُفَ عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيْدَ أنَّه قَالَ أمَرَ عُمَرُبْنُ الْخَطَّابِ اُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ وَّتَمِيْمًا الدَّارِيَّ أنْ يَّقُوْمَا لِلنَّاسِ بِإحْدٰي عَشَرَةَ َكْعَةً قَالَ وَقَدْ كَانَ الْقَارِئُ يَقْرَءُ بِالْمِئِيْنِ حَتّٰي كُنَّا نَعْتَمِدُ عَلٰي الْعِصِيِّ مِنْ طُوْلِ الْقِيَامِ وَمَا كُنَّا نَنْصَرِفُ إلَّا فِيْ فُروْعِ الْفَجْرِ»


سائب بن یزید فرماتے ہیں خلیفۃ المسلمین حضرت عمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ) نے ابی بن کعب اور تمیم داری کو حکم دیا تھا کہ لوگوں کو گیارہ رکعت پڑھایا کریں۔ راوی کا بیان ہے کہ قاری مئین سورتیں پڑھتا یہاں تک کہ ہم طول قیام کی وجہ سے لاٹھیوں پر ٹیک لگاتے اور ہم پو پھٹنے کے قریب (گھروں کو) واپس ہوتے۔


محدث شام شیخ البانی فرماتے ہیں:« قُلْتُ: َھٰذَا سَنَدٌ صَحِيْحٌ جِدًّا فَإِنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يُوْسُفَ شَيْخ مَالِكٍ ثِقَةٌ اِّتفَاقًا وَّاحْتَجَّ بِه الشَّيْخَانِ وَالسَّائِبُ بْنُ يَزِيْدَ صَحَابِيٌّ حَجَّ مَعَ النَّبِيِّ (ﷺ) وَھُوَ صَغِيْرٌ »


اس روایت کی سند بہت صحیح ہے کیونکہ محمد بن یوسف شیخ امام مالک بالاتفاق ثقہ ہے اور شیخین (بخاری مسلم) نے اس سے حجت لی ہے اور سائب بن یزید صحابی ہے جس نے بچپن میں نبی ﷺ کے ساتھ حج کیا تھا۔


حضرت عمرؓ کا یہ فرمان حضرت عائشہؓ و جابرؓ کی پہلے بیان کردہ احادیث کے عین موافق ہے جس سے ثابت ہوا کہ حضرت عمرؓ کے نزدیک مسنون گیارہ رکعت ہی ہیں جس پر آپ نے لوگوں کو جمع کیا۔


اور بیس رکعت والی روایات ضعیف ہونے کے ساتھ ساتھ صحیح بخاری و صحیح مسلم کی مندرجہ ذیل حدیث کے خلاف ہے ۔
آنحضرت صلیٰ اللہ علیہ وسلم ۔رمضان ہو یاغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔
(صحیح بخاری فی التھجد باب قیام النبی صلیٰ اللہ علیہ وسلم ۔بالیل فی رمضان وغیرہِ و فی الصلاۃ تراویح باب فضل من قام رمضان۔ صحیح مسلم۔ترمذی۔نسائی۔)


بیس رکعت والی روایات کا ضعف ملاحظہ کرنے کے لئے نیچے والے رابطہ پہ کلک کریں ۔
http://magazine.mohaddis.com/shumara/124-nov1971/1736-rakat-taraveeh-sunnat-tamil-sahaba


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔