Wednesday, October 21, 2015

قیلولہ اور اس کے فوائد

قیلولہ اور اس کے فوائد
=============
مقبول احمد سلفی


قیلولہ کے بڑے فائدے ہیں ، دن میں بھی سکون ملتا ہے ، رات کی نیند بھی اچھی ہوتی ہے اور اگلے دن بھی آدمی کام کاج کے لئے نشیط ہوتا ہے ۔

پہلے دیکھتے ہیں کہ قیلولہ کسے کہتے ہیں ؟
فیومی نے کہا: نصف النہارکے وقت سونا (المصباح المنیر)
صنعانی نے ذکر کیا: نصف النہار کے وقت راحت حاصل کرنا، گرچہ نیند سے نہ سویا جائے ۔(سبل السلام)

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قیلولہ کا وقت کیا ہے ؟
اس سلسلے میں علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے ۔ کسی نے زوال سے پہلے اور کسی نے زوال کے بعد لکھا ہے مگر احادیث پہ غورو خوض سے پتہ چلتا ہے کہ قیلولہ ظہر کی نماز کے بعد ہے کیونکہ نصف النہار یعنی دن کے نصف ہونے کی ابتداء ظہر کی نماز سے ہوتی ہے تو قیلولہ ظہر کی نماز کے بعد ہی ہوگا۔ اور یہ یقینی ہے کہ ظہر سے پہلے دن کا نصف نہیں ہوتا گویا جب تک سورج نصف آسمان میں نہ آجائے قیلولہ کا وقت نہیں ہوتا۔

قیلولہ کا حکم :
قیلولہ کرنا سنت ہے اور متعدد صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز کے بعد قیلولہ کرتے تھے اور صحابہ کرام بھی قیلولہ کیا کرتے تھے ۔


قیلولہ سے متعلق احادیث دیکھیں :
(1) عن حميد قال:‏‏‏‏ سمعت انسا يقول:‏‏‏‏"كنا نبكر إلى الجمعة ثم نقيل".(صحیح البخاری : 940)
ترجمہ : سیدنا انس رضی اللہ عنہ ، فرماتے تھے کہ ہم جمعہ سویرے پڑھتے، اس کے بعد دوپہر کی نیند لیتے، قیلولہ کرتے تھے۔

(2) عن سهل قال:‏‏‏‏"كنا نصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم الجمعة ثم تكون القائلة".(صحیح البخاری :941)
ترجمہ : سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انہوں نے بتلایا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ پڑھتے، پھر دوپہر کی نیند لیا کرتے، قیلولہ کیا کرتے تھے۔

(3) حدثنا عبد الله بن مسلمة قال:‏‏‏‏ حدثنا ابن ابي حازم عن ابيه عن سهل بهذا وقال:‏‏‏‏"ما كنا نقيل ولا نتغدى إلا بعد الجمعة".(صحیح البخاری : 939)
ترجمہ : سہل بن سعد نے یہی بیان کیا اور فرمایا کہ دوپہر کا قیلولہ اور دوپہر کا کھانا جمعہ کی نماز کے بعد رکھتے تھے۔

(4) عن سهل بن سعد رضي الله عنه قال: ما كنا نقيل ولا نتغذى إلا بعد الجمعة في عهد النبي صلى الله عليه وسلم.(صحیح مسلم)
ترجمہ : سہل بن سعد نے بیان کیا اور فرمایا نبی ﷺ کے عہد میں ہم لوگ جمعہ کی نماز کے بعد ہی کھانا کھاتے تھے اور قیلولہ کرتے تھے ۔

(5) قال رسول الله صلي الله عليه وسلم :قيلوا،فإن الشياطين لا تقيل ( السلسلة الصحيحة للألباني:1647)
ترجمہ : قیلولہ کیا کرو کیونکہ شیاطین قیلولہ نہیں کرتے۔

(6)رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :اسْتَعِينُوا بِطَعَامِ السَّحَرِ عَلَى صِيَامِ النَّهَارِ، وَبِالْقَيْلُولَةِ عَلَى قِيَامِ اللَّيْلِ(ابن ماجہ )
ترجمہ : دوپہر کو تھوڑی دیر آرام کر کے قیام اللیل میں سہولت حاصل کرو ،اور سحری کھا کر دن میں روزے کے لیے حاصل کرو۔
روایت کا حکم : یہ ضعیف ہے کیونکہ اس کی سند میں زمعہ بن صالح ضعیف راوی ہے۔ دیکھیے ضعیف سنن ابن ماجہ للالبانی۔

مذکورہ بالا روایت کافی ہیں اس بات کو جاننے کے لئے کہ قیلولہ کرنا سنت ہے ۔ اب قیلولہ کے طبی فوائد دیکھتے ہیں ۔
(1) قیلولہ کرنے والے افراد میں دل کی بیماریوں سے ہلاک ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

(2) قیلولہ کرنے سے لوگ نشیط ہو جاتے ہیں اور ان کے ذہنی دباؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔

(3) قیلولے کے نتیجے میں بلڈ پریشر میں کمی ، خون کے نظام میں بہتری کے ساتھ فالج اور ہارٹ اٹیک کے خطرے میں بھی کمی واقع ہونے پہ تجربہ کیا گیا ہے ۔

(4) ذہنی دباؤ کے مریضوں میں دوپہر کے وقت سونے سے ذہنی دباؤ میں کمی دیکھی گئی۔

(5) رات کو بہترین نیند نصیب ہوتی ہے ، صبح سویرے جاگنے اور اگلے دن کام چستی سے کام کرنے پہ کافی مدد ملتی ہے ۔

(6) بچوں کے لئے قیلولہ مزید فائدہ مند ہے ، مثلا ان کی ذہنی قوت کا بڑھاؤ، پڑھائی میں لگن، تعلیم و یاد داشت میں استحکام وغیرہ

اس لئے کہا جاتا ہے کہ
"دن کو کھانے کے بعد سونا چاہئے اگر کانٹوں پر ہی کیوں نہ سونا پڑے اور رات کے کھانے کے بعد لازماً چہل قدمی کرنی چاہئے خواہ دہکتے کوئلوں پر ہی کیوں نہ چلنا پڑے"۔






0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔