Wednesday, October 14, 2015

نظر بد کا شرعی علاج

٭٭٭٭٭٭٭٭ نظر بد کا شرعی علاج ٭٭٭٭٭٭٭٭٭

مقبول احمد سلفی

اکثر لوگ جو کسی کام میں مہارت رکھتے ہیں یا خوب رو ہوتے ہیں، انہیں کسی کی نظر لگ جاتی ہے ، اور مشاہدے میں آیا ہے بڑوں کی نسبت کو بچوں کو نظر جلدی اور اکثر لگ جاتی ہے ۔ نظر کا انکار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ حسی اور شرعی دونوں طریقے سے ثابت ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَإِن يَكَادُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَيُزۡلِقُونَكَ بِأَبۡصَٰرِهِمۡ (القلم:51)
ترجمہ : اور کافر (جب یہ نصیحت کی کتاب سنتے ہیں تو) یوں لگتا ہے کہ تم کو اپنی (بری) نگاہوں سے پھسلا دیں گے۔
٭حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ وغیرہ نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا ہے کہ وہ آپ کو نظر لگا دیں گے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
الْعَيْنُ حَقٌّ وَلَوْ كَانَ شَىْءٌ سَابَقَ الْقَدَرَ سَبَقَتْهُ الْعَيْنُ وَإِذَا اسْتُغْسِلْتُمْ فَاغْسِلُوا۔(صحیح مُسلم حدیث :5831)
ترجمہ :نظر  بد لگنا حق ہے اور اگر تقدیر پر کوئی حاوی ہو سکتا  ہوتا تو یقیناً نظربد حاوی ہو جاتی ،اور اگر تُم لوگوں کو (خُود کو)غسل دینے کا کہا جائے تو غُسل دو ۔
نظر بد لگنے کے بعد لوگوں میں اس کے علاج کے متعلق بڑی بدعقیدگی اور رسومات ہیں جنہیں عام مسلمان شرعی علاج سمجھتے ہیں ۔ لوگوں میں جادو ٹونہ یا نظر بد کے علاج کے لئے کالی چیز کو ڈھال بنایا جاتا ہے جیسے کوئی گاڑی کو نظر بد بچانے کی خاطر کالا کپڑا باندھ دیتے ہیں، نیا گھر بناتے ہیں تو اس کے اوپر کالی ہانڈی رکھ دیتے ہیں ، یا خود کو نظر سے بچانے کے لئے بدن پہ کالا دھاگہ باندھتے ہیں ۔ اسی طرح نظر بد کے علاج میں کالی مرچ جلا کر اس کی دھونی دیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ بہت سے عمل ہیں جو نظر اتارنے کے لئے کئے جاتے ہیں جبکہ ہمیں اسلام نے نظر بد کا شرعی طریقہ بتایا ہے ۔ اس لئے رسم و رواج سے پرہیز کریں اور اپنے اندر سے ضعیف الاعتقادی ختم کریں ۔

نظر بد کا شرعی علاج
سب سے پہلے طبی اور نفسیاتی معائنے کے ذریعہ یہ جان لینا از حد ضروری ہے کہ نظر لگی ہے ، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بیماری کچھ نہیں ہوتی محض وہم و گمان ہوتا ہے اور وھم ایسی خوفناک بیماری ہے جو بہت سے بیماریوں کا سبب بن جاتی ہے اور بسا اوقات انسان کو موت تک لے جاتی ہے۔
(1) نبى کرىم ﷺ اپنے بىٹوں، اپنے نواسوں ، حسن وحسىن رضى اللہ عنہما کو دم کرتے اور فرماتےکہ تمہارے باپ ابراہىم علىہ السلام اپنے بىٹوں کو ىہى دم کىا کرتے تھے۔ وہ دم کىا تھا:
أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ
[جامع ترمذی:2060] ۔

(2) اگر عائن یعنی نظر لگانے والے ، یا جس کی نظر لگی ہو اُس کا پتہ ہو تو اُسے وضوء کرنے اور اپنی کمر سے نیچے والے حصوں کو دھونے کا حکم دِیا جائے ، اور جو پانی اُس کے جِسم کو چُھو کر گرے ، اُس پانی کو ایک برتن میں جمع کر کے ، معین ، یعنی جسے نظر لگی ہو ، اُس کے سر پر پچھلی طرف سے سارے جسم پر بہایا جائے ، اللہ تعالیٰ کے حکم سے نظر بد کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔(اوپر مسلم شریف کی غسل والی حدیث موجود ہے )

(3) قرآن کریم کے ذریعہ علاج کرنا چاہیے کیونکہ قرآن شفا ہے ۔
عبداللہ بن مسعود سے موقوفا ایک روایت میں ذکر ہے :
"عليكم بالشِّفائين العسلِ والقرآنِ"(السنن الکبری للبیہقی)
ترجمہ : تم لوگ شفا دینے والی دو چیزوں کو اپنا لو قرآن کریم اور شہد۔

(4) مشروع دم (جھاڑ پھونک) کے ذریعہ علاج کیا جائے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے نظر لگنے والے پر دَم کرنے کی تعلیم اور تربیت دی ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا فرمان  ہے :
أَمَرَ أَنْ يُسْتَرْقَى مِنَ الْعَيْنِ۔(صحیح بخاری :5738،صحیح مُسلم :5851)
ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے مجھے حکم فرمایا کہ نظر لگنے کی صُورت میں دَم کروایا جائے۔

(5) اسمائے حسنی کے ذریعہ اللہ تعالی سے اس مرض کی شفا یابی کے لئے دعا کرنا ۔ اللہ تعالی دعاؤں کو قبول کرتا ہے اور بندوں کی مصیبت ٹال دیتا ہے ۔

مذکورہ بالا جائز طریقوں سے نظر بد کا علاج کیا جائے اور خودساختہ ذرائع سے پرہیز کیا جائے ، اگر کسی کو خودساختہ طریقے سے شفا مل جائے تو دلیل نہیں بن سکتی کیونکہ اللہ تعالی اپنے بندوں کو اس طرح سے بھی آزماتا ہے گویا یہ اللہ تعالی کی طرف سے آزمائش ہے ۔



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔