Sunday, September 6, 2015

عورت کا قربانی کرنا

عورت کا قربانی کرنا
===========

اس روایت کو امام بخاری ؒ نے معلق طور پر ذکر کیا ہے۔ (صحیح بخاری ،الاضاحی:۵۵۵۹ سے پہلے)اس معلق روایت کے متعلق حافظ ابن حجرؒ لکھتے ہیں کہ اس روایت کو امام حاکم نے اپنی مستدرک میں سعید بن مسیب کےطریق سے موصولاً بیان کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ ‘‘ابو موسیٰ اشعری ؓ اپنی بیٹیوں کو کہا کرتے تھے کہ اٹھو اور اپنی قربانیوں کو اپنے ہاتھوں سے ذبح کرو۔’’ اس کی سند بھی صحیح ہے۔ (فتح الباری:۱۰/۲۵)
علامہ عینی ؒ لکھتے ہیں کہ عورت اپنی قربانی کو خود ذبح کرسکتی ہے بشرطیکہ وہ اچھی طرح ذبح کرسکتی ہو اور اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ (عمدۃ القاری:۱۴/۵۶۲)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ اصحاب الحدیث ج2ص390

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔