Monday, September 14, 2015

طاقت ہونے کے باوجود قربانی نہ دینا

طاقت ہونے کے باوجود قربانی نہ دینا

وسعت اور طاقت کے باوجود اگر کسی نے قربانی نہ دی تو وہ گنہگار ہوگاکیونکہ نبی ﷺ کا فرمان ہے ۔

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: "من وجد سعة ولم يضح فلا يقربنا في مساجدنا" ( ابن ماجہ ، الاضاحی : 3123)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ” کہ جس شخص کے پاس وسعت و طاقت ہو پھر وہ قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ میں نہ آئے ۔ “
اس روایت سے قربانی کی تاکید ظاہر ہوتی ہے۔ اس لئے جو شخص قربانی دینے کی طاقت رکھتا ہو وہ قربانی کرے۔ اگر قربانی کی طاقت نہیں تو پھر وہ معذور ہے کسی سے قرض لیکر قربانی کرنے کی ضرورت نہیں۔
اللہ کا فرمان ہے :
”لایکلف اللہ نفساً الا وسعہا“
(سورة البقرة:۲۸۶)
ترجمہ:․․”اللہ تعالیٰ کسی شخص کو مکلف نہیں بناتا مگر اسی کا جو اس کی طاقت میں ہو“۔


واللہ اعلم

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔