Sunday, September 13, 2015

اولاد کے گناہ کا بوجھ باپ پر؟

اولاد کے گناہ کا بوجھ باپ پر؟
==========

ہرآدمی آخرت میں اپنے کئے کا ذمہ دار ہوگاجیساکہ اللہ کے فرمان کا ترجمہ ہے " کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا"۔
لیکن چونکہ والد بچوں کا ذمہ ہے اور حدیث میں ہے کہ ہرذمہ دار اپنی ذمہ داری کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ باپ کی ذمہ داری یہ ہے کہ بچے کی کفالت کرے اور اس کی اسلامی تریبت کرے۔ اگر والد نے اپنے حقوق ادا کردئے تو عنداللہ وہ بری الذمہ ہے لیکن اگر ان حقوق میں کوتاہی کرتا ہے تو وہ اس ذمہ داری کے متعلق سوال کیا جائے گا۔ اور باپ کی تربیت کے تئیں بے توجہی کی بدولت اولاد کا گناہ کرتی ہے تو باپ بھی اس کے گناہ کاحصہ دار ہوگا۔


واللہ اعلم

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔