بهول
کر بلاوضو پہنے موزے پر مسح کرنے اور نماز پڑهنے کا حکم
سب
سے پہلے تو یہ جان لینا چاہئے کہ موزہ پر مسح کی شرط میں سے ہے کہ اسے وضو کرکے پہنا
گیا ہو.
اگر
کبهی ایسا ہو کہ بهول کر بغیر وضو کے موزہ پہن لیا اور اسی حالت میں موزے پہ مسح بهی
کرلیا اور نماز ادا کی تو اس کی نماز باطل ہے، اس نماز کو دہرانی ہوگی کیونکہ یہ معاملہ
ایسے ہی ہے جیساکہ کوئی بلا وضو نماز پڑهے.
مسلم
شریف کی حدیث ہے کہ بغیر وضو کے نماز قبول نہیں ہوتی.
اگر
کسی کے ساته مذکورہ بالا واقعہ ہوجائے اور اسے نماز کے دوران یاد آئے تو نماز توڑدے
اور وضو بناکر پهر سے نماز پڑهے.
اگر
وہ اس حالت میں امامت کر رہا تها تو نماز توڑدے اور اپنی جگہ کسی کو پهر سے امامت کرنے
کو کہے اور وہ نیا وضو بناکر نماز پڑهے.
اگر
امام نے ایسے حالت میں نماز پڑھایا کہ اس کا وضو نہیں تھا یا مذکورہ بالا صورت (موزے
پہ مسح کیا مگر موزہ وضوکرکے نہیں پہنا تھا) تو امام کو اپنی نماز دہرانی ہے مگر مقتدی
کو دہرانے کی ضرورت نہیں ۔ لیکن اگر مقتدی کو شروع میں ہی معلوم ہوگیا تو اپنی نماز
دہرالے ۔
واللہ
اعلم
کتبہ
مقبول احمدسلفی
کتبہ
مقبول احمدسلفی
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔