Thursday, July 23, 2015

کارڈوں پہ بسم اللہ لکھنا مشروع ہے

کارڈوں پہ بسم اللہ لکھنا مشروع ہے
===============
شیخ ابن بازرحمہ اللہ
ترجمہ: مقبول احمد سلفی

سوال : کیا شادی کے کاڈوں پہ بسم اللہ لکھنا جائز ہے جبکہ وہ کچڑے کی جگہ اور راستوں میں پھیک دئے جاتے ہیں ؟

جواب : کارڈوں اور رسائل وغیرہ میں بسم اللہ لکھنا مشروع ہے ، کیونکہ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
 ((كل أمر ذي بال لا يبدأ فيه ببسم الله فهو أبتر))
ترجمہ: ہروہ معاملہ جسے بسم اللہ سے شروع نہ کیا جائے تو وہ (رحمت سے کٹاہوا) ہے ۔
اور نبی ﷺ اپنے خطوط کی ابتداء بسم اللہ سے کیا کرتے تھے ۔
کسی کے لئے جائز نہیں ہے کہ ایسے کارڈ جس میں اللہ ذکر یا قرآن کی آیت ہو اسے کوڑے، فضلات کی جگہ یا ناپسندیدہ مقامات میں پھینکے۔ اسی طرح رسالے اور اس کے مشابے لٹریچروں کی بے ادبی کرنا،اور اسے فضلات کی جگہوں پہ پھینکنا جائز نہیں ، نہ ہی اسے دسترخوان بنایا جائے اور نہ اسے ضرورت کی اشیاء کے لئے پیکٹ بنایا جائے ،کیونکہ اس میں اللہ کا ذکر ہے ۔
گناہ اس کے سر ہے جو اس طرح کا کام کرے گا ، اور لکھنے والے پر کوئی گناہ نہیں ۔  

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔