کافر میت کو
دیکھ کر فی نار جہنم کہنا
مقبول احمد سلفی
اگر ہمیں یہ
یقین ہے کہ حالت کفر پر مرا ہے اور ظاہری علامات سے بالکل واضح ہے تو ہم اسے جہنمی
کہہ سکتے ہیں، اس کے لئے فی نار جہنم کا لفظ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
اللہ
تعالیٰ کا فرمان: وَمَن يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ
خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً [الجن : 23]
ترجمۃ : اور جو
اللہ ، اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کرتا ہے اس کے لئے جہنم کی آگ ہے جس میں
ہمیشہ ہمیش رہے گا۔
مگر دوسرے کافر کو سناکر اسے تکلیف دینا مناسب نہیں ، ہمارا
اسلام جہاں زندہ انسانوں کی قدر کرتا ہے وہیں میت کافر کا بھی احترام سکھاتا ہے ۔
آپ ﷺ نے جب ایک یہودی کا جنازہ دیکھا تو کھڑے ہوگئے ۔
لہذا کسی کو کافر یا جہنمی کہنے میں میں جلد بازی نہیں کرنی
چاہئے ، جب ظاہری علامات سے پوری طرح عیاں ہو تو پھر اسے کافر، جہنمی یا فی نار
جہنم کہا جائے گا۔
واللہ اعلم بالصواب
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔