Sunday, June 14, 2015

حالت حمل میں طلاق دینا

حالت حمل میں طلاق دینا
ویسے حمل کی حالت میں طلاق نہیں دینا چاہئے مگر حالت حمل میں میاں بیوی کو ناگزیر وجوہ کی بنا پر طلاق دینا چاہے تو طلاق دے سکتا ہے اور اگر اس حالت میں طلاق دے گا تو طلاق واقع ہو جائے گی نسائی اور صحیح مسلم میں ہے :
«عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ اِمْرَأَتَهُ وَهِیَ حَائِضٌ ، فَذَکَرَ «عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ» ذٰلِکَ لِلنَّبِیِّ ﷺ ،فَقَالَ «لَهُ»: مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ، ثُمَّ لِيُطَلِّقْهَا وَهِیَ طَاهِرٌ أَوْ حَامِلٌ»صحيح نسائى ج2ص 716
’’ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی پس یہ بات حضرت عمر نے نبیﷺ کو بتائی تو رسول اللہﷺنے عمر کو فرمایا کہ اسے حکم دیں کہ وہ رجوع کرے پھر حالت طہر یا حمل میں طلاق دے‘‘
اورحالت حمل میں دی گئی طلاق کی عدت وضع حمل ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
﴿وَأُوْلَٰتُ ٱلۡأَحۡمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعۡنَ حَمۡلَهُنَّۚ﴾--الطلاق4
’’اور حمل والی عورتوں کی عدت وضع حمل (بچہ جننے) تک ہے‘‘
حاملہ عورت کو چاہے ایک طلاق پڑی ہو یا تیسری طلاق وہ شوہر کے گھر وضع حمل تک عدت گذارے گی ۔
 اوراگر میاں گواہوں کی موجودگی میں وضع حمل سے قبل بیوی کے ساتھ رجوع کر سکتا ہے بشرطیکہ یہ طلاق تیسری نہ ہو اللہ تعالیٰ کافرمان ہے :
 ﴿وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَٰلِكَ إِنۡ أَرَادُوٓاْ إِصۡلَٰحٗاۚ﴾--بقرة228
’’ان کے خاوند اگر موافقت چاہیں تو اس (مدت) میں وہ ان کو اپنی زوجیت میں لینے کے زیادہ حقدار ہیں‘‘
اگر عدت ختم ہو جائے وضع حمل ہو جائے تو ان دونوں میاں بیوی کا آپس میں نیا نکاح درست ہے بشرطیکہ دونوں باہم راضی ہوں اور طلاق تیسری نہ ہو اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
﴿وَإِذَا طَلَّقۡتُمُ ٱلنِّسَآءَ فَبَلَغۡنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعۡضُلُوهُنَّ أَن يَنكِحۡنَ أَزۡوَٰجَهُنَّ إِذَا تَرَٰضَوۡاْ بَيۡنَهُم بِٱلۡمَعۡرُوفِۗ﴾--بقرة232
’’جب تم نے اپنی عورتوں کو طلاق دے دی پھر وہ اپنی عدت پوری کر چکیں تو انہیں اپنے خاوندوں سے نکاح کرنے سے نہ روکو ۔ جب وہ آپس میں راضی ہوں ساتھ اچھے طریقے سے‘‘
وباللہ التوفیق



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔