Wednesday, April 8, 2015

اذان کے وقت کام کرنے کا حکم

اذان کے وقت کام کرنے کا حکم
اذان اسی لئے ہوتی ہے کہ لوگ مسجد آئیں اور اور کام کاج بند کردیں ۔ جیسا کہ سورہ جمعہ میں مذکور ہے کہ جب جمعہ کی اذان دی جائے تو اللہ کی ذکر کی طرف دوڑ پڑو۔
اگر کوئی ضروری کام ہو تو اس کو جتنا جلدی ہوسکے ختم کرکے نماز کے لئے آئے ۔ ایک بات یہاں یہ سمجھنی ہے کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں : اذان کے وقت بات کرنا منع ہے یا اذان کے وقت کام کرنا منع ہے ۔ ایسی کوئی بات نہیں ہے ، اذان کے وقت بات کرنا بھی جائز ہے (ساتھ ساتھ اذان کا جواب بھی دینا چاہئے ) ۔ اسی طرح اذان کے وقت کسی کوئی کام درپیش ہو یا کسی کام میں پہلے سے مصروف ہوتو وہ اذان ہوتے وقت اپنا کام کرسکتا ہے ۔

4 comments:

مفتی محمد سلمان زاہد فاضل جامعہ دار العلوم کراچی نے لکھا ہے کہ

: وَفِي التُّحْفَةِ: وَيَنْبَغِي لِلسَّامِعِ أَنْ لَا يَتَكَلَّمَ وَلَا يَشْتَغِلَ بِشَيْءٍ فِي حَالَةِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ وَلَا يَرُدَّ السَّلَامَ أَيْضًا؛ لِأَنَّ الْكُلَّ يُخِلُّ بِالنَّظْمِ. اهـ.

مفتی محمد سلمان زاہد فاضل جامعہ دار العلوم کراچی نے لکھا ہے کہ

الدر المختار ج 1 ص 399

مفتی محمد سلمان زاہد فاضل جامعہ دار العلوم کراچی نے لکھا ہے کہ

: وَفِي التُّحْفَةِ: وَيَنْبَغِي لِلسَّامِعِ أَنْ لَا يَتَكَلَّمَ وَلَا يَشْتَغِلَ بِشَيْءٍ فِي حَالَةِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ وَلَا يَرُدَّ السَّلَامَ أَيْضًا؛ لِأَنَّ الْكُلَّ يُخِلُّ بِالنَّظْمِ. اهـ.

MAQUBOOL AHMAD SALAFI نے لکھا ہے کہ

کیا تمہیں حدیث کا کوئی گذر نہیں ہوا۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔