ایڈوانس کے نام پہ بھاری رقم وصول کرنا
ایڈوانس
بطور سیکورٹی لیا جاتا ہے اور شرعی اصطلاح میں اسی کو رہن یا گروی کہا جاتا ہے اورمرہونہ چیز بغرض سیکورٹی ہی رکھی جاتی ہے ۔
لہذا رہن یا گروی اور اس قسم کے ایڈوانس لینے میں کوئی حرج نہیں ۔
لہذا رہن یا گروی اور اس قسم کے ایڈوانس لینے میں کوئی حرج نہیں ۔
مگر ایڈوانس اگر
رائج الوقت رقم سے زیادہ ہو اور کرایہ میں کمی کرکے ایڈوانس کے نام پر بڑی رقم طلب کی جائے تو یہ ناجائز ہے اور سود
میں داخل ہوگا، کیونکہ یہ سود کو حلال کرنے کا ایک بہانہ ہے ۔
واللہ اعلم
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔