Sunday, March 29, 2015

گنبد خضراء کا سایہ


گنبد خضراء کا سایہ

تحریر : مقبول احمد سلفی
جس طرح عقل کے اندھوں نے نبی ﷺ کے سایہ کا انکار کیا اسی طرح ان جاہلوں نے گنبد خضراء کے سایہ بھی انکار کیا ، اور آج کل اسے کافی نشر کیا جارہا ہے ۔ جابجا اس طرح کی پوسٹ ملتی ہے ، اس سلسلے میں بعض سادہ لوح بھی مشکوک ہوجاتے ہیں ۔ اس لئے مجھے اس سلسلہ میں ایک چھوٹی پوسٹ بنانی پڑ گئی ۔
یہ شوشہ صرف اور صرف بریلویوں کا ہے ، اوریہ اس وجہ سے ہے کہ ان کی عمارت نمائش ، جھوٹ، ملع سازی، غلو اور شرک و بدعات پہ کھڑی ہے ۔
یہ اگر نمائش نہ کرے تو حقیقت سے پردہ اٹھ جائے ۔
یہ اگر جھوٹ نہ بولے تو ان کے اپنے بھی ساتھ چھوڑ جائیں ۔
یہ اگر ملع سازی نہ کرے تو عوام پر ان کا بطلان واضح ہوجائے ۔
یہ اگرغلو نہ کرے تو نبی کے نام پہ ان کا دنیاوی کاروبار ماند پڑ جائے ۔
یہ اگرشرک نہ کرے تو مزارات کی فیکٹری بند ہوجائے ۔
یہ اگربدعات کا ارتکاب نہ کرے تو بریلوی سماج میں ان کا چینل بند ہوجائے ۔
وغیرہ وغیرہ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
اتنا بڑا سفید جھوٹ " گنبدخضراء کا سایہ نہیں " ہے اگر اسے تالاب میں ڈال دیا جائے تو زہر گھل جائے ۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ نبی ﷺ کا بھی سایہ ہے اور گنبدخضراء کا بھی سایہ ہے ، اگر کوئی اس اٹل حقیقت کا بھی انکار کرے تو ایسا ہی ہے جیساکہ کہے سورج میں روشنی نہیں ۔ اور ایسا کہنے والے کاآپ جو بھی نام دیں ۔
٭ میں نے ایک امیج لگایا ہے اس میں صاف صاف گنبدخضراء کا سایہ نظر آرہا ہے ۔
٭ہر ایک دبیز و ٹھوس چیز کا سایہ ہوتا ہے ، اس کا انکار قدرت کے اٹل قانون کا انکار ہے ،کوئی کہے خانہ کعبہ کا سایہ نہیں وہ احمق ہے ۔
٭آپ کا کوئی جاننے والا جو مدینہ میں ہو ا سے دن میں مسجد نبوی بلاکر فون کرکے پوچھیں کہ گنبد کا سایہ ہے یا نہیں ۔
٭اگر اس سے بھی یقین نہ ہو تو خود زیارت مدینہ پہ آئیں اور اپنی آنکھیں چار کریں۔
نہ ماننے والا ، اللہ کو بھی نہیں مانتا ایسے کو دہریہ کہتے ہیں اور ایک اٹل حقیقت کے منکر کو ہم منکر نہیں عقل کا اندھا کہتے ہیں ۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمارے دین وایمان کی حفاظت فرما۔ آمین  



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔