جن وشیاطین اتارنے کے شرعی طریقے
(1) مریض پر قرآن کی سب سے عظیم سورت فاتحہ بار
بار پڑھی جائے تو جادو زائل ہوجائے گا اور مریض اللہ تعالی کے حکم سے شفایاب
ہوگا۔اس کی دلیل یہ ہے کہ ایک صحابی نے مسحور پر سورہ فاتحہ کے ذریعہ دم کیا تو
ٹھیک ہوگیا۔(السلسلة الصحيحة – 2027)
(2) قرآنی آیات کے ذریعہ :
٭{وأوحينا إلى موسى أن ألق عصاك
فإذا هي تلقف ما يأفكون فوقع الحق وبطل ما كانوا يعملون فغلبوا هنالك وانقلبوا
صاغرين} الاعراف117۔119
٭{ وقال فرعون ائتوني بکل ساحر
عليم فلما جاء السحرة قال لهم القوا ما انتم ملقون فلما القوا قال موسى ما جئتم به
السحر ان الله سيبطله ان الله لا يصلح عمل المفسدين ويحق الحق بکلماته ولو کره
المجرمون } یونس/ 79۔82
٭{ قالوا يا موسى اما ان تلقي
واما ان نکون اول من القى قال بل القوا فاذا حبالهم وعصيهم بخيل اليه من سحرهم
انها تسعى فاوجس في نفسه خيفة موسى قلنا لا تخف انک انت الاعلى والق ما في يمينک
تلقف ما صنعوا انما صنعوا کيد ساحر ولا يفلح الساحر حيث اتى } طہ65۔59
بےشک
یہ آیات اور اسکے ساتھ سورہ فاتحہ اور سورہ (قل ہو اللہ احد) اور آیۃ الکرسی اور
معوذتین (قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس) اگر قاری پانی میں پڑھے اور اس
پانی کو مريض کو پلایا جائے یا اس پر بھادیا جائے (یعنی غسل کرے) تو اسے اللہ کے
حکم سے شفا یابی نصیب ہوگی۔
(3) سات بیری کے پتے کوٹ کر پانی میں
ملائیں اور اس پر آیات اور سورتیں جو اوپر مذکورہیں اور مسنون دعائیں پڑھیں تو یہ
پانی پیا بھی جائے اور اس سے غسل بھی کرے اوریہ عمل متعدد بار کیا جائے یہاں تک کہ
اللہ کی حکم سے شفا مل جائے۔
(4)ایک جن نبی کریم ﷺ کے پاس آگ لے کر
آیا جلانے کےلیے، تو رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا پڑھی : "
أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ الَّتِي لَا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ وَلَا
فَاجِرٌ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ وَمِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنْ
السَّمَاءِ وَمِنْ شَرِّ مَا يَعْرُجُ فِيهَا وَمِنْ شَرِّ مَا ذَرَأَ فِي
الْأَرْضِ وَمِنْ شَرِّ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ
وَالنَّهَارِ وَمِنْ شَرِّ كُلِّ طَارِقٍ إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ يَا
رَحْمَنُ " تو اسکی آگ بجھ گئی ۔ [ مسند احمد
3/419 (15035) , مسند ابی یعلى 12/238]
(5) مسحور کو مدینہ طیبہ کا عجوہ
کھجور کھلایا جائے ، اس میں اللہ تعالی نے شفا رکھی ہے ۔
نبی کریم ﷺ فرماتے ہیں: اگر کوئی شخص
عجوہ کھجوریں سات عدد نہار منہ کھالے تو اس دن زہر اور جادو اس بندے پر اثر نہیں
کرتا [ صحیح بخاری کتاب الأطعمۃ باب العجوۃ (5445) ]۔
(6)نبی کریم ﷺ پر لبیدبن الاعصم یہودی
نے جادوکیا۔ آپﷺ پر جادو کا اثر ہوا۔ کہ آپ کے تخیلات پر اثر پڑگیا۔ آپ کو خیال ہوتا
کہ میں نے کھانا کھا لیا ہے حالانکہ آپ نے نہیں کھایا ہوتا تھا۔ آپ کو خیال ہوتا
تھا کہ میں نے نماز پڑھ لی ہے حالانکہ پڑھی نہیں ہوتی تھی۔ تخیلات میں اثر ہوگیا۔
تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے نسخہ بتایا سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کا۔سورۃ الفلق
اور سورۃ الناس نبی کریمﷺ نے پڑھی تو اللہ تعالیٰ نے جادو ختم کردیا ۔ خواب میں
نظر آگیا کہ جادو کس چیز پر کیا گیا ہے وہ فلاں کنویں کے اندر کھجور کے تنے کےنیچے
دبایا ہوا ہے۔ تو جادو کو نکال کر ضائع کردیا۔ جادو کا اثر ختم ہوگیا, یہ طریقہ
کار ہے رسول اللہ ﷺ کا ۔[ صحیح البخاري کتاب الطب باب السحر (5763) صحیح مسلم کتاب
السلام باب السحر (2189)]
(7) حافظ ابن قیم رحمہ اللہ کا قول ہے
کہ: اور میں نے اور میرے علاوہ کئ اور لوگوں نے بھی اسکا تجربہ کیا ہے کہ زم زم کے
پانی سے عجیب بیماری سے شفایابی ہوتی ہے۔ اور اللہ تعالی کے حکم سے مجھے بہت سے
امراض سے زم زم سے شفا ملی ہے اور میں نے ان لوگوں کا بھی مشاہدہ کیا ہے جو اسے
بہت دنوں بطور غذا استعمال کرتے رہے تقریبا نصف مہینہ یا اس سے بھی زیادہ اور
انہیں بھوک محسوس نہیں ہوئی۔ زاد المعاد (3/129)
سحر میں مفید بعض مسنون
دعائیں :
٭ " اللهم رب الناس اذھب
الباس واشف انت الشافی لا شفاء الا شفاؤك لا يغادر سقما "تین بار
٭" بسم الله ارقيك من كل
شئ يؤذيك ومن شر كل نفس أو عين حاسد الله يشفيك بسم الله أرقيك " تین بار
٭"اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ
اللّٰہِ التَّامَّة مِنْ کُلِّ شَیْطَانٍ وَہَامَّة وَمِنْ کُلِّ عَیْنٍ
لَامَّة"
٭"لَا إِلَهَ إِلَّا
اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي
وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ" سوبار
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔