عورت و مرد کا کالا خضاب لگانا
اپنے
سفید بالوں کو سیاہ خضاب لگانا حرام اور ناجائز ہے۔
دلیل
:
حدیث میں ہے کے فتح مکہ کے دن حضرت ابوبکر صدیق کے والد ابو قحافہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا تو اس کی داڑھی اور سر کے بال بالکل سفید تھے اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :'' کہ اس کے بالوں کی سفیدی کو تبدیل کرو لیکن سیاہ رنگ سے پرہیز کرو۔''
(صحیح مسلم :للباس 5509)
حدیث میں ہے کے فتح مکہ کے دن حضرت ابوبکر صدیق کے والد ابو قحافہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا تو اس کی داڑھی اور سر کے بال بالکل سفید تھے اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :'' کہ اس کے بالوں کی سفیدی کو تبدیل کرو لیکن سیاہ رنگ سے پرہیز کرو۔''
(صحیح مسلم :للباس 5509)
اس
حدیث میں سیاہ رنگ سے پرہیز کرنے کا حکم ہے۔ اور آپ کاامر وجوب کےلیے ہے۔
امام
نووی رحمه اللہ علیہ اس حدیث کی شرح کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ سیاہ رنگ کا خضاب حرام
ہے۔اور یہی صحیح موقف ہے۔
ایک
اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' قرب قیامت ایسی
قومیں پیدا ہوں گی جو کبوتر کی گردن کی طرح اپنے بالوں کو سیاہ کریں گی وہ جنت کی
خوشبو سے محروم رہیں گی۔''
(ابودائود :الخاتم /4212)
اس
حدیث علامہ البانی نے صحیح قرار دیا ہے۔
♻مذکورہ بالا احادیث کی روشنی میں کالا خضاب لگانا مردو عورت
دونوں کے لئے منع ہے، کیونکہ یہ حکم عام ہے، اس میں مردوں کی تخصیص نہیں ہے۔
واللہ
اعلم
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔