جنازہ
پڑھنے اور دفنانے کا ثواب
نمازجنازہ میں شریک ہونے اور دفنانےکا بہت ثواب ہے ۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ
الأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ
أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ صَلَّى عَلَى
جِنَازَةٍ فَلَهُ قِيرَاطٌ وَمَنِ انْتَظَرَ حَتَّى يُفْرَغَ مِنْهَا فَلَهُ
قِيرَاطَانِ ». قَالُوا وَمَا الْقِيرَاطَانِ قَالَ « مِثْلُ الْجَبَلَيْنِ
».
(اخرجہ البخاری، ح:1325 ، النسخۃ الھندیۃ:177/1 ، وتحفۃ الاشراف:48/10 ومسلم، الجنائز، باب فضل الصلاۃ علی الجنازۃ واتباعھا، ح: 945 من حدیثمعمر بہ۔)
(اخرجہ البخاری، ح:1325 ، النسخۃ الھندیۃ:177/1 ، وتحفۃ الاشراف:48/10 ومسلم، الجنائز، باب فضل الصلاۃ علی الجنازۃ واتباعھا، ح: 945 من حدیثمعمر بہ۔)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: ’’جس نے جنازے کی نماز پڑھی اس کے لیے ایک قیراط ثواب ہے اور جس نے
انتظار کیا حتی کہ اس (کے دفن )سے فراغت ہو جائے ، اس کے لیے دو قیراط ثواب ہے۔‘‘
صحابہ نے کہا: دو قیراط کیسے ہوتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دو
پہاڑوںکے برابر۔‘‘
اس حدیث پر علماء نے بحث کرتے ہوئے یہ لکھا ہے کہ قیراط کا ثواب
صرف اسی کو ہے جو جنازے کی نماز میں شرکت کرے اور اگر تدفین تک باقی رہتا ہے تو دو
قیراط کا ثواب ملے گا۔ بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ فقط جنازہ کے ساتھ چلے تو بھی
ثواب کا مستحق ہے ۔
اگر کوئی آدمی اس وقت قبرستان آیا جب جنازے کی نماز ہوچکی تھی تو وہ
تدفین میں شریک ہوسکتا ہے ، اسی طرح کوئی آدمی قبرستان کے راستے سے گذر رہا تھا ،
اور وہاں جنازہ دفناتے ہوئے دیکھا تو اسے بھی چاہئے کہ تدفین میں شریک ہوجائے ۔
جہاں تک قیراط کا ثواب ہے تو احادیث کی روشنی میں وہ قیراط کا مستحق نہیں لیکن
اپنی نیت کے حساب سے اجر کا مستحق ہے ۔ ان شاء اللہ
واللہ اعلم بالصواب
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔