Sunday, March 1, 2015

غیب داں کون؟

غیب داں کون؟

قولہ تعالی(وعندہ مفاتیح الغیب لا یعلمھا الا ھوویعلم ما فی البر والبحروما تسقط من ورقۃ الا یعلمھا ولاحبۃ فی ظلمات الارض ولا رطب ولا یابس الا فی کتاب  مبین)
 ”اور غیب کی چابیاں اسی (اللہ)کے پاس ہیں اس کے علاوہ انہیں کوئی نہیں جانتا‘وہ خشکی اور سمندر ہر چیز کی خبر رکھتا ہے‘اگر ایک پتہ بھی گرتا ہے تو وہ اسے جانتا ہے‘اور اگر ایک دانا بھی زمین کی تاریکیوں میں گرتا ہے‘اور کوئی تازہ‘اور کوئی بھی خشک‘تو وہ اللہ کی روشن کتاب میں موجود ہے“ (سورۃ الانعام:۹۵)
 مذکورہ آیت سے چند چیزوں کا پتہ چلتا  ہے:
۱۔غیب کا جاننے والا صرف اللہ تعالی  ہی ہے۔البتہ نبیوں ورسولوں کو  وحی کے ذریعہ بہت سی غیب کی خبروں کو بتلایا ہے۔
۲۔ جو شخص بھی غیب کا دعوی کرتا ہے یا غیب کی خبریں بتلاتا ہے وہ اس آیت کا انکار کرتا ہے۔
۳۔اللہ تعالی بر و بحر‘آسمان و زمین‘روشنی و تاریکی‘ خشک و تر یہاں تک کہ ان خشک پتوں کے بارے میں بھی خبر رکھنے والا ہے جو ٹوٹ کر گر جاتے ہیں۔

۴۔غیب کی ساری خبریں اللہ تعالی کی روشن کتاب میں موجود ہیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔