Thursday, February 26, 2015

اذان کا جواب اور اس کے بعد کی دعا

اذان کا جواب اور اس کے بعد کی دعا

٭سب سے پہلے تو مؤذن کی اذان کا جواب دے اوراذان کا جواب ویسے ہی دینا ہے جیسے مؤذن کہتا ہے اس کی دلیل مندرجہ ذیل روایت ہے :

(إذا سمعتم المؤذن فقولوا مثل ما يقول، ثم صلوا علي فإنه من صلى علي واحدة صلى الله عليه بها عشرا، ثم سلوا الله لي الوسيلة فإنها منـزلة في الجنة لا تنبغي إلا لعبد من عباد الله وأرجو أن أكون أنا هو، فمن سأل لي الوسيلة حلت له الشفاعة) 
عبداللہ بن عمر بن العاص رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتےہوئے سنا :جب تم موذن (کی آواز) سنو تو بالکل ایسا ہی کہو جیسا موذن کہتا ہے، پھر مجھ پر درود بھیجو ، جو شخص مجھ پر ایک بار درود پڑھتا ہے ، اس پر اﷲ تعالیٰ اپنی دس رحمتیں نازل فرماتا ہےاور اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے میرے لئے وسیلے کا سوال کروکیونکہ یہ جنت میں ایک مقام ہے جس پر اللہ کا ایک بندہ فائز ہوگا، اور میں امید کرتا ہوں کہ وہ میں ہوں، تو جس نے میرے لئے وسیلہ طلب کیا اس کے لئے میری شفاعت حلال ہو گئی۔ (رواہ مسلم(
ایک دوسری روایت ہے ۔
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ النِّدَاءَ:اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ، وَالصَّلاَةِ القَائِمَةِ، آتِ مُحَمَّدًا الوَسِيلَةَ وَالفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ،  حَلَّتْ لَهُ شَفَاعَتِي يَوْمَ القِيَامَةِ(بخاري)
جو شخص اذان سننے کے بعد یہ دعا پڑھے:اللهم رب هذه الدعوة التامة، والصلاة القائمة، آت محمدًا الوسيلة والفضيلة، وابعثه مقامًا محمودًا الذي وعدته(اے اللہ! يہ دعوت تامہ اور قائم شدہ نماز ہے، تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ اور فضیلت عطا فرما، اور انہیں مقام محمود پر فائز فرما، جس کا تونے ان سے وعدہ فرمایا ہے) تو قیامت کے دن اس کے لئے میری شفاعت حلال ہو جائے گی۔

* أشهد أن لا إله إلا الله، أشهد أن محمداً رسول الله پہ پہلے اسی طرح جواب دے پھر یہ کلمہ کہے:"رضيت بالله ربا وبالإسلام دينا، وبمحمد رسولا" کیونکہ صحیح حدیث میں حضرت سعد بن وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ﷺ نے فرمایا: من قال حين يجيب المؤذن عند الشهادة رضيت بالله ربا، وبالإسلام دينا، وبمحمد رسولا، غفر له ذنبه.
ترجمہ : مؤذن جب أشهد أن لا إله إلا الله، أشهد أن محمداً رسول الله کہے اور جو اس کے جواب میں کہے رضيت بالله ربا، وبالإسلام دينا، وبمحمد رسولا تو اس کے گناہ معاف کر دئے جاتے ہیں۔

* حی علی الصلاۃ اور حی الفلاح کا جواب "لاحول ولاقوۃ الاباللہ " دینا ہے .

*الصلاۃ خیر من النوم کا جواب الصلاۃ خیر من النوم ہی دیا جائے گا کیونکہ اس کا الگ سے جواب وارد نہیں ہے ، بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کا جواب صدقت و بررت ہے ۔ لیکن یہ کہنا درست نہیں ہے کیونکہ یہ کلمہ جس حدیث میں مذکور ہے وہ ضعیف ہے ۔

*اذان کا جواب دینے کے بعد درود شریف پڑھے :
اللهم صلي على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد، اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد، كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد.

 *پھر یہ دعا پڑھے :
اللهم رب هذه الدعوة التامة, والصلاة القائمة آت محمداً الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاماً محموداً الذي وعدته(بخاری)

مقبول احمدسلفی






0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔