Wednesday, February 18, 2015

کیا کعبہ پہ پہلی نظر پڑنے پہ اور دعاکرنے سے دعا قبول ہوتی ہے ؟

کیا کعبہ پہ پہلی نظر پڑنے پہ اور دعاکرنے سے دعا قبول ہوتی ہے ؟


اس بات کی کوئی اصل نہیں کہ کعبہ پہ جب پہلی نظر پڑے تو دعا کرنے سے دعا قبول ہوتی ہے ۔ اس سلسلہ میں بعض روایات مروی ہیں۔ مثلا
(1) عن أبي أمامة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : تفتح أبواب السماء وتستجاب دعوة المسلم عند رؤية الكعبة۔
ترجمہ : ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا : کعبہ کی دیدار کے وقت آسمان کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں، اور مسلمان کی دعا قبول کی جاتی ہے ۔
اس روایت کے بارے میں امام نووی ؒ لکھتے ہیں کہ یہ ثابت نہیں ہے ۔
اسی طرح ایک اور روایت آتی ہے:  
(2) تُفْتَحُ أبوابُ السماءِ، ويُستَجابُ الدعاءُ في أربعةِ مَواطِنَ : عندَ التِقاءِ الصَّفَّيْنِ في سبيلِ اللهِ، وعندَ نزولِ الغَيْثِ، وعندَ إقامةِ الصلاةِ، وعند رؤيةِ الكعبةِ۔
ترجمہ : جار جگہوں پہ آسمان کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں اور دعا قبول کی جاتی ہے : اللہ کے راستے میں دو صفوں کے ملنے پہ، بارش کے نازل ہونے پہ، نماز قائم کرنے کے وقت، اور خانہ کعنہ کی دیدار کے وقت ۔ 
اس روایت کو علامہ البانی ؒ نے سلسلہ ضعیفہ میں بہت ضعیف قرار دیا ہے ۔ (دیکھیئے: السلسلة الضعيفة - الصفحة أو الرقم: 3410
لہذا کعبہ پہ پہلی نظر پڑنے کے وقت دعا قبول کی جاتی ہے ، شریعت میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔
ایک دعا منقول ہے جو کعبہ پہ نظر پڑنے کے وقت پڑھنے کا ذکر ملتا ہے ، وہ دعا کچھ اس طرح ہے ۔ 
اللهم زد هذا البيت تشريفاً وتكريماً وتعظيماً ومهابة، وزد من شرفه وكرمه ممن حجه أو اعتمره تشريفاً وتكريماً وتعظيماً وبراً
یہ دعا متعدد طرق سے مروی ہے مگر سارا کا سارا طرق ضعیف ہے ۔
خلاصہ کلام :
خانہ کعبہ کو دیکھ کر اگر کوئی یہ دعا ، یا کوئی بھی دعا کرلے تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے لیکن مذکورہ دعا کو نبی ﷺ سے ثابت ہونے کا اعتقاد نہ رکھے۔
واللہ اعلم


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔