Sunday, January 25, 2015

نبی ﷺ سے روح قبض کرتے وقت فرشتے کا اجازت طلب کرنا

نبی ﷺ سے روح قبض کرتے وقت فرشتے کا اجازت طلب کرنا

اس سلسلہ میں لوگ ایک واقعہ ذکر کرتے ہیں ، وہ واقعہ اس طرح ہے:
حضور اکرم ﷺ کی وفات کے روز جبرائیل علیہ السلام حاضر خدمت ہوئے اور مزاج پرسی کی ۔آپ نے فرمایا کہ میں بے چین اور مغموم ہوں ۔اتنے میں ملک الموت نے حاضری کی اجازت چاہی ۔جبرائیل علیہ السلام نے عرض کی کہ ملک الموت حاضری کی اجازت چاہتے ہیں آپ ﷺ سے پہلے کسی سے اجازت نہ چاہی اور آپ ﷺ نے اجازت مرحمت کی ۔وہ حاضر ہوئے اور آپ ﷺ کے سامنے کھڑے ہو گئے اور عرض کی ”اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں آپ ﷺ کی اطاعت کرو ں تو اگر آپ ﷺ چاہیں تو آپ کی روح قبض کر لوں اور اگر نہ چاہیں تو قبض نہ کروں۔۔؟“آپ نے فرمایا کہ اے ملک الموت کیا آپ واقعی اس پر مامور ہیں؟انہوں نے کہا ہاں جبرائیل علیہ السلام نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ﷺ اللہ تعالیٰ آپ ﷺ کی ملاقات کا مشتاق ہے ۔آپ ﷺ نے فرمایا اے ملک الموت !تم حکم الہٰی بجالا ۔چنانچہ انہوں نے روح قبض کر لی ۔
اس قسم کا واقعہ طبرانی نے المعجم الکبیر میں ذکر کیا ہے مگر یہ روایت ضعیف ہے۔ اور فرشتے کا نبی ﷺ سے روح نکالتے وقت اجازت طلب کرنے سے متعلق کوئی واقعہ درست نہیں ہے ۔ البتہ یہ بات درست ہے کہ آپ ﷺ کو موت و حیات کے درمیان اختیار دیا گیا تو آپ نے موت (رب کی ملاقات) کو اختیار کیا ۔
واللہ اعلم
مقبول احمد سسلفی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔