Saturday, December 27, 2014

جشن میلاد کے اسباب اور ان کارد

جشن میلاد کے اسباب اور ان کارد
===================


جو لوگ میلاد النبی کا جشن مناتے ہیں ان کے پاس کئی علتیں ہیں:

(1) سبب : ہر سال جشن میلاد سے نبی کی محبت اور تعظیم میں اضافہ ہوتا ہے۔
رد: اس جشن کے لئے یہ وجہ کافی نہیں ہے،اس لئے کہ نبی کے ذکر سے کوئی بھی نماز خالی نہیں،آذان واقامت میں نبی کا ذکر ہے،جس کو بھولنے کا خوف ہو اس کو یاد کیا جاتا ہے،لیکن جس کا برابر ذکر کیا جائے،دن ورات اس کو یاد کیا جائےسال میں کسی ایک دن خاص طور سے اس کو یاد کرنے کی کیا ضرورت ہے، یہ تو تحصیل حاصل ہے۔

(2) سبب : اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صفات سننے اور آپ کا نسب جاننے کا موقع ملتا ہے۔
رد : جشن میلاد کے لئے یہ سبب بھی ناکافی ہے،اس لئے کہ آپ کے صفات اور نسب کو جاننا عقیدے کا ایک جز٫(حصہ)ہےجسے سال میں ایک مرتبہ سن لینا کافی نہیں،بلکہ ہر مسلمان مرد وعورت پر واجب ہے کہ جس طرح وہ اللہ کو ان کے اسما٫ وصفات کے ساتھ پہچانتے ہیں نبی کو بھی ایسے ہی پہچانیں۔

(3) سبب : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت پر خوشی کا اظہار کرنامحبت رسول اور کمال ایمان کی علامت ہے۔
رد: جشن میلاد کے لئے یہ علت اور بھی کمزور ہے،اس لئے کہ خوشی کا تعلق یا تو آپ کی ذات سے ہوگا یا آپ کے پیدائش کے دن سے،اگر خوشی کا تعلق آپ کی ذات سے ہےتو یہ ہمیشہ ہونی چاہئیے اس کے لئے کسی خاص دن اور وقت کی ضرورت نہیں،اور اگر اس کا تعلق ولادت کے دن سے ہے تو اسی دن آپ کا انتقال بھی ہوا، اور کوئی ایسا عاقل بھی ہے جو اپنے محبوب کے یوم ِ وفات پر خوشی منائے ؟
رسول کی وفات تو مسلمانوں کے لئے ایک بڑی مصیبت ہے،یہاں تک کہ صحابہ کرام کہتے تھے کہ جسے کوئی مصیبت پہنچی ہو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کو یاد کرلے،یوم ِ وفات کو خوشی منانا انسانی طبیعت کے خلاف ہے۔

(4) سبب : اس دن شکرانے کے طور پر کھانا کھلانے کا موقع ملتا ہے جس میں بڑا اجر ہے۔
رد: جشن میلاد کے لئے یہ سبب پہلے اسباب سے بھی زیادہ کمزور ہے،اس لئے کہ ایک مسلمان کو یہ کام سال بھر کرناچاہئیے،مہمان نوازی کرنا، بھوکوں کو کھانا کھلانا یقیناً ایک مستحب عمل ہےجس کے لئے کسی ایک دن کو خاص کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

(5) سبب : اس سے اللہ کا ذکر کرنے ،تلاوت قرآن اور نبی پر درود بھیجنے کا موقع ملتا ہے۔
رد: جشن میلاد کے لئے یہ ایک فاسد اور باطل سبب ہے اس لئے کہ اجتماعی طور پر اللہ کا ذکر کرنا صحابہ کرام سے ثابت نہیں، یہ بذات خود ایک بدعت ہے نیز اس طرح کی مجلس میں سازو سارنگی وغیرہ کے ساتھ قصیدے پڑھنا،مدحیہ اشعار پڑھنا مزید اس کی قباحت میں اضافہ کرتا ہے،یہ کام تو وہ لوگ کرتے ہیں جنہیں دین کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی،پھر یہ کہ اللہ کا ذکر ،قرآن کی تلاوت اور نبی پر درود بھیجنے کا سلسلہ تو ہمیشہ قائم رہنا چاہئے، اس کے لئے کسی ایک دن کو خاص کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
ماخوذ


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔