جاء الحق کی روشنی
میں عید میلاد النبیﷺ کا رد
========================
عید میلاد النبی
ﷺ کا جشن کتاب و سنت کی روشنی میں بدعت ہے ، اس کے بے شمار دلائل ہیں مگر میں جاء الحق
کی روشنی میں اسے بدعت ثابت کرتا ہوں ۔
پہلے یہ جان لیں
کہ جاء الحق بریلویوں کی معتبر کتاب ہے ، اس کے مصنف احمد یارخاں نعیمی ہیں۔
پہلی دلیل : جناب
احمد یار خاں نعیمی بریلوی صاحب نقل کرتے ہیں ۔
"لَمْ یَفْعَلْہُ
أَحَدٌ مِّنَ الْقُرُونِ الثَّلَاثَۃِ، إِنَّمَا حَدَثَ بَعْدُ"
.
میلاد شریف تینوں
زمانوں میں کسی نے نہ کیا ، بعد میں ایجاد ہوا ۔''
(جاء الحق :
١/٢٣٦)
گویا عید میلاد
النبی نہ تو نبی ﷺ کے زمانے میں تھا ، نہ ہی صحابہ کرام کے زمانے میں تھا اور نہ ہی
تابعین و تبع تابعین کے زمانوں میں تھی ۔
دوسری دلیل : بدعت
کی تعریف کرتے ہوئے جناب احمد یار خان نعیمی اپنی مشہور کتاب"جاء الحق "کے
صفحہ ٢٠٤میں لکھتے ہیں:
"وہ اعتقاد یا
وہ اعمال جو کہ حضور علیہ الصلاة والسلام کے زمانہ حیات ظاہری میں نہ ہوں بعد میں ایجاد
ہوئے۔ "
اس کا خلاصہ یہ
نکلا کہ وہ اعتقاد یا عمل جو نبی ﷺ کے زمانے میں نہ ہو وہ بدعت کے زمرے میں آتا ہے
، اور اوپر احمدیارخان نعیمی کا قول ذکر کیا ہوں جہاں انہوں نے یہ تسلیم کیا ہے کہ
میلاد شریف بعد کی پیداوار ہے ۔ گویا اپنے ہی قلم سے اپنی کتاب میں یہ اقرار کرتے ہیں
کہ عیدمیلادالنبی ﷺ بدعت ہے ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔