Wednesday, December 3, 2014

پرفتن دور میں ثابت قدمی کی چار باتیں

پرفتن دور میں ثابت قدمی کی چار باتیں


چار باتوں پر عمل کرنے سے فتنوں سے نبردآزما ہوسکتے ہیں اور ایمان میں ثبات قدمی پیدا ہوگی.
(1) قرآن کریم : (اسے سمجھ کر پڑهنا اور عمل کرنا: (
دلیل اللہ تعالی کا قول
(كذلك لنثبت به فؤادك) سورہ فرقان : 32
ترجمہ : اس طرح (آہستہ آہستہ) اس لئے اُتارا گیا کہ اس سے تمہارے دل کو قائم رکھیں۔

(2) سیرت کی کتابیں اور انبیاء کے قصصے پڑهنا
دلیل اللہ تعالی کا قول
(
وكلا نقص عليك من أنباء الرسل ما نثبت به فؤادك) سورہ ھود : 120
ترجمہ : اور ہم قدیم رسولوں کے واقعات آپ سے بیان کررہے ہیں کہ ان کے ذریعہ آپ کے دل کو مضبوط رکھیں۔

(3) علم پر عمل کرنا :
دلیل اللہ تعالی کا قول :
(ولو أنهم فعلوا ما يوعظون به لكان خيرا لهم وأشد تثبيتا)سورہ نساء : 66
ترجمہ : اور اگر یہ اس نصیحت پر کاربند ہوتے جو ان کو کی جاتی ہے تو ان کے حق میں بہتر اور (دین میں) زیادہ ثابت قدمی کا موجب ہوتا۔

(4) دعا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم بکثرت یہ دعا پڑهتے تهے.
(يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك)
ترجمہ : اسے دلوں کو پھیرنے والے میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھ۔
اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور علامہ البانی ؒ نے صحیح قرار دیا ہے ۔


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔