Monday, December 1, 2014

نمازی اپنی نظر کہاں رکھے ؟

 نمازی اپنی نظر کہاں رکھے ؟
مقبول احمد سلفی
یہ ایک اہم مسئلہ ہے کہ نمازی دوران نماز حالت قیام ، رکوع، سجدہ ، تشہد اور سلام پھیرتے وقت کہاں دیکھے ؟
(1) اہل علم کے ہاں نظر کے مقام کے تعین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔لیکن راحج قول اور جمہور اہل علم کے مطابق حالت قیام اور رکوع میں سجدے کی جگہ نظر رکھنا مستحب ہے۔ ابن سیرین سے مروی ہے کہ نبی کریم پہلے نماز میں آسمان کی طرف دیکھ لیا کرتے تھے،جب یہ آیت مبارکہ﴿الَّذِينَ هُمْ فِي صَلاتِهِمْ خَاشِعُونَ﴾المؤمنون:2
نازل ہوئی تو آپ نے اپنا سر نیچے جھکا لیا۔ [رواه البيهقي وسعيد بن منصور]
اسی طرح ایک دوسری حدیث ہے :
«’’ عَنْ اَنَسٍ ﷜ اَنَّ النَّبِیَّ ﷺ قَالَ : یَا اَنَسُ اِجْعَلْ بَصَرَکَ حَیْثُ تَسْجُدُ‘‘»رواہ البیہقی
حضرت انس ﷜ سے روایت ہے نبی کرم ﷺ نے فرمایا : اے انس ! اپنی نگاہ سجدے کی جگہ پر رکھو‘‘
گرچہ یہ حدیث ضعیف ہے مگر علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس باب میں بہت ساری احادیث ہیں جو سجدہ کی جگہ دیکھنے پر دلالت کرتی ہیں۔ (دیکھیں صفۃ صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم)

(2) حالت تشہد اور دونوں سجدہ کے درمیان بیٹھنے پر انگلی کے اشارہ پر نظر رکھے ۔ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے (شہادت کی انگلی کے) اشارے سے تجاوز نہیں کرتی تھی ..
(صحیح ابوداؤد) شیخ البانی ؒ نے اسے حسن صحیح قرار دیاہے ۔
صاحب تحفۃ الاحوذی رقم طراز ہیں :"تشحد میں اپنی نظر انگشت شہادت اور اس کے اشارے کی طرف رکھنی چاہیے" .
(تحفۃ الاحوذی 2/196)

(3) سجدے کی حالت میں نمازی اپنی آنکھوں کے مقابل زمین پردیکھے ۔

(4) نمازی سلام پھیرتے ہوئے دائیں اور بائیں اچھی طرح مڑے گا، اسی طرح جو نماز میں اسکے دائیں اور بائیں جانب موجود ہے اسکی طرف بھی مُڑ سکتا ہے، ایسے ہی نمازی کیلئے یہ بھی جائز ہے کہ وہ اپنے ساتھی کی طرف دیکھے یا کندھے کی طرف دیکھے، اس بارے میں وسعت ہے۔
چنانچہ جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیساتھ نماز پڑھی ، تو جب ہم نے سلام پھیرا تو ہم اپنے ہاتھوں سے اشارہ کیا "السلام علیکم"، "السلام علیکم" تو ہماری طرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا، اور فرمایا: (تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اپنے ہاتھوں کیساتھ ایسے اشارہ کرتے ہو کہ گویا شریر گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے کوئی بھی جب سلام پھیرے تو اپنے ساتھی کی طرف مُڑے [التفات کرے] اور اپنے ہاتھ سے اشارہ مت کرے)     مسلم

 اسی طرح نسائی میں عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دائیں جانب سلام پھیرتے تو : " السَّلامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ " کہتے حتی کہ آپ کے دائیں رخسار کی سفیدی نظر آتی، اور بائیں جانب سلام پھیرتے ہوئے کہتے: " السَّلامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ " حتی کہ آپ کے بائیں رخسار کی سفیدی نظر آتی۔ اس حدیث کو البانی رحمہ اللہ نے صحیح نسائی میں صحیح قرار دیا ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔