Tuesday, November 18, 2014

موزوں پر مسح کا حکم

موزوں پر مسح کا حکم
  اللہ تعالی  نے اپنے مسلمان بندوں کی پریشانیوں کو ختم کرنے اور ان کی آسانی کیلئے ایسے بہت سے احکام کو بیان کیا ہے جس کے اندر اللہ تعالی نے اپنی بے پناہ حکمتیں پنہاں کر رکھی ہیں انھیں میں سے موزوں پر مسح کا حکم بھی ہے کیونکہ بسااوقات ایک شخص بیماری یا ٹھنڈک کی وجہ سے وضو کرتے وقت اپنے پاؤں کو نہیں دھل سکتا ہے۔ موزہ چاہے چمڑہ کا ہو یا اون،کپڑے یا کسی اور چیز کا ہو اس پر مسح کرنا جائزہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چمڑے اور اونی کپڑوں کے موزوں پر مسح کیا ہے۔
٭موزوں پر مسح کرنے کی دلیل:
حضرت مغیرۃ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ وضو کے وقت انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں سے موزوں کو نکالنے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”انہیں مت نکالو کیوں کہ میں نے انھیں  با وضو ہوکر پہنا ہے    …..پھر آپ نے ان پر مسح کیا“۔
 موزوں کے اوپر مسح پرتمام علماء کا اتفاق بھی ہے البتہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ پہلے صرف چمڑے کے موزوں پر مسح کیا کرتے تھے پھر آپ نے اپنے اس قول سے رجوع کر لیا اور چمڑے کے علاوہ موزوں پر بھی مسح کرنے لگے اور لوگوں سے کہا کہ تم اس بات پر گواہ رہو کہ میں نے اپنے پہلے قول سے رجوع کرلیا ہے۔
 ٭موزوں پر مسح کرنے کی شرطیں:
۱۔ موزوں کو مکمل طہارت (وضو کرنے)کے بعد پہنا ہو ورنہ اس پر مسح کرنا صحیح نہیں ہوگا۔     ۲۔مسح کی مدت کے دوران مسح کیا ہو۔
۳۔وضو کے دوران موزوں پر مسح کیا جائے گا لہذا غسل جنابت کے وقت پورے بدن کی صفائی و ستھرائی کیلئے موزوں کا نکالنا ضروری ہے۔
٭مسح کرنے کی مدت:مقیم شخص ایک دن و ایک رات موزوں پر مسح کرے گا جب مسافر کیلئے تین دن و تین رات تک مسح کرنا جائز ہے۔
٭مسح کی مدت کی شروعات کب سے ہوگی؟
جب پہلی بار موزوں پر مسح کرے گا اس وقت سے شروعات ہوگی نہ کہ موزہ پہننے یاوضو ٹوٹنے کے بعد سے مثلااگر کسی نے فجر کے وقت وضو کرنے کے بعد موزہ پہن لیا اور اس کا وضو بھی فجر کی نماز کے ایک گھنٹہ بعد ٹوٹ گیا پھر ظہر کی نماز کیلئے وضوکرتے وقت اس نے اپنےموزوں پر مسح کیا تو اس ظہر کے وقت سے مسح کی مدت شروع ہوگی نہ کہ فجر یا وضو ٹوٹنے کے بعد سے اس کی ابتداء ہوگی۔
٭مسح کوباطل کرنے والی چیزیں (۱)مسح کی مدت ختم ہوجائے (۲)مسح کرنے بعد موزوں کونکال دیا جائے۔
٭مسح کرنے کا طریقہ:اپنے ہاتھ کو پانی سے تر کرکے اپنے قدم کے ظاہری حصوں پر انگلیوں سے شروع کرکے پنڈلیوں تک ایک بارمسح کیا جائے گا۔پنڈلی کے پچھلے حصہ پر مسح کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔


1 comments:

Saud bin Alauddin (ماحی) نے لکھا ہے کہ

جـَـزَاكُـمُ اللّٰــه

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔