Wednesday, November 19, 2014

قبر پر مٹی ڈالتے وقت ”منہا خلقناکم“ پڑھنا

قبر پر مٹی ڈالتے وقت ”منہا خلقناکم“ پڑھنا
-------------------------
اس کی مشروعیت کے لیے جو حدیث بیان کی جاتی ہے وہ مندرجہ ذیل ہے:
عن ابی امامة رضی اللہ عنہ قال: لما وضعت ام کلثوم بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی القبر قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : منہا خلقناکم و فیہا نعیدکم و منہا نخرجکم تارة اخری۔
ترجمہ :”ابوامامہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ام کلثوم قبرمیں اتاری گئیں تو آپ نے یہ آیت پڑھی: ”منہا خلقناکم و فیہا نعیدکم و منہا نخرجکم تارة اخری“ یعنی ہم نے اسی مٹی سے تم کو پیدا کیا، اسی میں ہم تم کو لوٹائیں گے اور اسی سے دوبارہ زندہ کرکے اٹھائیں گے۔

تخریج:اس حدیث کی تخریج امام احمد نے اپنی ”مسند“ (۵۴۵۲ رقم الحدیث ۷۸۲۲) میں کی ہے، نیز حاکم نے ”المستدرک“ (۲۹۷۳ رقم الحدیث ۳۳۴۳) میں اسے بیان کیا ہے۔ دونوں نے بسند عبید اللہ بن زحر عن علی بن زید بن جدعان عن القاسم عن ابی امامة درج کیا ہے۔

صحت : “علامہ البانی رحمہ اللہ نے کہا ہے:فذا کان احسن احوال ہذا الحدیث انہ ضعیف جدا، فلا یجوز العمل بہ قولا واحدا کما بینہ الحافظ ابن حجر فی تبیین العجب فیما ورد فی فضل رجب۔
(
احکام الجنائز و بدعہا للالبانی ۳۵۱)
اس حدیث کا اگر سب سے اچھا درجہ متعین کیا جائے (تب بھی اس کا درجہ) ”ضعیف جدا“ (بہت زیادہ ضعیف) ہوگا لہٰذا کسی بھی صورت میں اس پر عمل کرنا جائز نہ ہوگا جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ”تبیین العجب فیما ورد فی فضل رجب“ میں بیان کیا ہے۔“ . . . . . . . . . . . .
و الله اعلم

1 comments:

Saud bin Alauddin (ماحی) نے لکھا ہے کہ

جـَـزَاكُـمُ اللّٰــه

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔